نیشنل سکول آف پبلک پالیسی (NSPP) کے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (EDI) نے 10 تا 12 فروری 2025 کو پاکستان کے پہلے "ڈائریکٹرز ٹریننگ پروگرام (DTP) برائے ریاستی ملکیت والے ادارے (SOEs)” پر 3 روزہ کورس کا انعقاد کیا۔
پروگرام کی افتتاحی تقریب میں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال نے شرکت کی اور اس پروگرام کا آغاز کیا۔ وہ NSPP کے نائب چیئرمین بورڈ آف گورنرز (BoGs) بھی ہیں۔ وفاقی وزیر نے اس پروگرام کو کارپوریٹ گورننس کی تربیت میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور اس کا مقصد 21ویں صدی کے پالیسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے قیادت کو ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔ انہوں نے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (EDI) کی کوششوں کو سراہا۔
جناب احمد نذیر وڑائچ، Dean EDI نے اپنے ریمارکس میں ریاستی ملکیت والے انٹرپرائزز (گورننس اینڈ آپریشنز) ایکٹ-2023 کی اہمیت پر زور دیا۔ اس ایکٹ کے ذریعے تمام SOE ڈائریکٹرز کو ڈائریکٹرز ٹریننگ پروگرام (DTP) سے گزرنا لازمی بنایا گیا ہے تاکہ ان کی مہارتیں کارپوریٹ گورننس اور مالیاتی ذمہ داری کے حوالے سے بہتر بنائی جا سکیں۔
اس پروگرام میں ملک بھر سے شرکاء نے شرکت کی، جن میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سول سرونٹس، SOEs کے ایگزیکٹوز، بینکنگ اور پرائیویٹ سیکٹرز کے نمائندے شامل تھے۔ شرکاء میں OGRA، OGDCL، SNGPL، AGPR، NH&MP، پاک ریلوے، پاکستان منٹ، مسلح افواج، حکومت سندھ، حکومت کے پی کے، حکومت پنجاب، پورٹ قاسم اتھارٹی، دی بینک آف پنجاب، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، دی اربن یونٹ اور NSPP لاہور کے افراد شامل تھے۔
پہلے دن کی سرگرمیاں: پہلے دن کے دوران جناب محمد انور شیخ، ریٹائرڈ وفاقی ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ڈویژن اور جناب احمد نذیر وڑائچ نے کارپوریٹ گورننس کے اصولوں اور SOE ریفارمز فریم ورک پر تفصیل سے بات کی۔ ڈاکٹر شجاعت علی، ریٹائرڈ وفاقی سیکرٹری نے SOEs کے لیے حکومت کے کردار پر روشنی ڈالی، جبکہ مسٹر طارق باجوہ، سابق SAPM برائے خزانہ اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بورڈ کی تشکیل اور ساخت پر گفتگو کی۔
دوسرے دن کی سرگرمیاں: دوسرے دن جناب طارق باجوہ نے ڈائریکٹر کے فرائض، کردار اور ذمہ داریوں پر بات کی۔ بینک آف پنجاب کے صدر اور CEO جناب ظفر مسعود نے بزنس پلان کی تیاری پر تکنیکی پہلوؤں کو اجاگر کیا۔ SECP کے کمشنر جناب عبدالرحمن وڑائچ نے فنانشل اور رسک گورننس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس سیشن میں جناب محمد انور شیخ اور جناب میاں نعمان کبیر نے پبلک سروس کی ذمہ داریوں اور مسابقتی غیرجانبداری پر گفتگو کی۔
تیسرے دن کی سرگرمیاں: تیسرے دن، جناب فیصل فرید، Maxim Agri کے بانی اور MD، اور سابق VP مارکیٹنگ، پیپسی نے کوڈ آف کنڈکٹ اور مفادات کے تصادم پر پینل ڈسکشن میں حصہ لیا۔ جناب امتیاز محمود اور ڈاکٹر یاسر محمود نے SOEs کی ریپوٹنگ اور انکشاف پر تبادلہ خیال کیا۔ جناب کاشف نور نے بیرونی آڈٹ، اندرونی کنٹرول اور آڈٹ کمیٹی کے بارے میں بتایا، جبکہ جناب سلمان امین نے ایک کیس اسٹڈی پر گفتگو کی۔
شرکاء نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور سوال جواب کے تمام سیشنز میں فعال کردار ادا کیا۔ انہوں نے EDI، NSPP کے ذریعے DTP-SOEs پروگرام کے اعلیٰ معیار پر عملدرآمد کی تعریف کی اور اس سلسلے میں EDI، NSPP کی کوششوں کو سراہا۔
اختتام: یہ پروگرام پاکستان میں SOEs کی کارپوریٹ گورننس کو مستحکم کرنے اور ان کے افعال و فرائض کو بہتر بنانے کے لیے اہم قدم ثابت ہو گا، جس سے ریاستی ملکیت والے اداروں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔