اسلام آباد: ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان کے زیر اہتمام آج اسلام آباد میں منعقد ہونے والا انویسٹر کنیکٹ ایونٹ (ICE25) شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ یہ ایونٹ سرمایہ کاروں، کاروباری شخصیات، صنعت کے ماہرین، پالیسی سازوں اور ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس کو یکجا کرنے کا ذریعہ بنا۔ اس ایونٹ نے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے، کاروباری شراکت داریوں کو فروغ دینے اور پاکستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ ایونٹ پاکستان کی حیثیت کو ایک ابھرتے ہوئے جدت اور سرمایہ کاری کے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کرتا ہے اور کاروباری ایکو سسٹم کی مسلسل ترقی کی راہیں متعین کرتا ہے۔
انویسٹر پیچز ایونٹ ایک اہم پہلو تھا جس میں پانچ بہترین اسٹارٹ اپس نے اپنے انقلابی آئیڈیاز کو ماہر سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا۔ ان پیچز نے سرمایہ کاری کے امکانات، جدت کے دائرہ کار، اور مارکیٹ کی وسعت پر بامعنی تبادلہ خیال کیا، جس سے ابتدائی سطح کے اسٹارٹ اپس کے لیے ٹھوس مواقع پیدا ہوئے۔ مجموعی طور پر، 50 سے زائد ممکنہ اسٹارٹ اپس کو صنعت کے ماہرین اور وینچر کیپیٹلسٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں معروف ماہر تعلیم، اسکالر اور ایچ ای سی کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعات سماجی ترقی کی بنیاد ہیں جو تبدیلی کو پروان چڑھاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر یونیورسٹی کو ترقی کے انجن کے طور پر کام کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا چاہیے اور اسے اپنے مخصوص علاقائی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا چاہیے تاکہ حقیقی ترقی ممکن ہو۔
چیئرمین ایچ ای سی، ڈاکٹر مختار احمد نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ایونٹ کے معزز مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہا اور ایچ ای سی کی جدت اور کاروباری ثقافت کے فروغ کے لیے کاوشوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی ملک میں کاروباری ایکو سسٹم کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔
ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان، مسٹر نجی بن حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں جدت اور معاشی ترقی کی صلاحیت موجود ہے، لیکن اس کا مکمل فائدہ تب ہی حاصل کیا جا سکتا ہے جب تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو مؤثر طور پر ہم آہنگ کیا جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ایونٹ ابھرتے ہوئے انٹرپرینیورز کی معاونت کرے گا اور انہیں اپنے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ضروری وسائل، رہنمائی اور سرمایہ کاری فراہم کرے گا۔
ڈاکٹر نوید احمد شیروانی، سی ای او ریپڈ سلیکون نے "پاکستان کا اسٹارٹ اپ منظرنامہ – مواقع اور چیلنجز” کے موضوع پر نہایت معلوماتی خطاب کیا۔ اس میں انہوں نے ابھرتے ہوئے سرمایہ کاری کے رجحانات اور پاکستان میں تیزی سے ترقی کرنے والے اسٹارٹ اپس کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور اس کا عالمی معیارات سے موازنہ کیا۔
اس ایونٹ میں دو اہم پینلز بھی منعقد ہوئے:
(i) "اسٹارٹ اپس کی کامیابی میں انکیوبیٹرز کا کردار: سیڈ فنڈنگ سے آگے”، جس میں ماہرین نے پائیدار کاروباروں کی ترقی میں انکیوبیٹرز کی اہمیت پر گفتگو کی۔
(ii) "ڈیپ ٹیک اور مستقبل: نئی انقلابی اختراعات میں سرمایہ کاری”، جس میں ڈیپ ٹیک کے شعبے میں سرمایہ کاری اور وینچر کیپیٹل کے نئے رجحانات پر تفصیل سے بات کی گئی۔
اس ایونٹ نے پاکستان میں کاروباری اور جدت کے ایک نئے دور کی شروعات کی ہے اور اس کے ذریعے ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس کو نہ صرف سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے گئے بلکہ عالمی سطح پر ان کے کامیاب ہونے کی راہیں بھی ہموار کی گئیں۔