
عدالتی بینچ نے گزشتہ سماعت میں عمران خان کے معافی کے بیان کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔ نئے بیان حلفی میں عمران خان نے غیر مشروط معافی مانگنے سے گریز کیا ہے جبکہ گزشتہ سماعت پر دیے گئے بیان پر مکمل عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عمران خان نے مستقبل میں ایسے بیانات سے گریز کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
عدالت میں کرائی گئی یقین دہانی کے بعد عمران خان گزشتہ ہفتے اسلام آباد ضلع کچہری میں جج زیبا چوہدری کی عدالت میں گئے تھے لیکن وہ چھٹی پر تھیں۔
عمران خان نے ان کے ریڈر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا کہ ’جج صاحبہ کو بتایے گا کہ عمران خان معذرت کرنے آیا تھا اگر میرے الفاظ سے ان کی دل آزاری ہوئی ہوئی ہو تو۔‘
آج سماعت میں عمران خان کے بیان حلفی کا جائزہ لے کر ان کے خلاف توہین عدالت کیس کے حوالے سے کارروائی ختم کرنے یا اسے آگے بڑھانے سے متعلق فیصلے کا امکان ہے۔