پاکستانتازہ ترین

ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی کی آباد نمائندگان سے ملاقات، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں اور معیاری مواد کے استعمال کی ہدایت

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) عبدالرشید سولنگی نے آج ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) ہاؤس میں آباد کے چیئرمین حسن بخشی، سینئر وائس چیئرمین افضل حمید، وائس چیئرمین طارق عزیز اور چیئرمین سدرن ریجن اویس تھانوی سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران، تعمیراتی صنعت کو درپیش مسائل، بلڈنگ قوانین، نقشوں کی منظوری اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی نے آباد کو کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کی گئی کارروائیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2018 سے 2024 کے دوران 8,171 عمارتوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، جن میں 2018 میں 1,150، 2019 میں 1,220، 2020 میں 976، 2021 میں 1,308، 2022 میں 1,142، 2023 میں 892 اور 2024 میں 1,784 عمارتوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی سمیت پورے صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

ڈی جی ایس بی سی اے نے آباد کو ہدایت کی کہ تعمیراتی عمارتوں پر کیو آر کوڈز (QR Codes) نصب کیے جائیں تاکہ شفافیت کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے تعمیرات میں گرین انرجی مواد کے استعمال پر زور دیا، جیسے کہ عمارتوں میں سولر انرجی سسٹمز کی تنصیب۔ مزید برآں، انہوں نے آباد کو یہ بھی ہدایت دی کہ تعمیراتی مقامات پر سڑکوں سے ملبہ فوری ہٹایا جائے تاکہ صفائی کا عمل یقینی بنایا جا سکے۔

شاہراہِ فیصل کو خوبصورت بنانے کے اقدام پر گفتگو کرتے ہوئے، عبدالرشید سولنگی نے آباد کو مشورہ دیا کہ دیگر علاقوں میں بھی عمارتوں کے فرنٹ (Fasad) کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے معیاری تعمیراتی مواد کے استعمال کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ عمارتوں کی پائیداری اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

چیئرمین آباد حسن بخشی نے تعمیراتی شعبے کی بہتری کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ساتھ قریبی روابط کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے باہمی تعاون کے ذریعے تعمیراتی صنعت کو شفاف اور منظم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button