وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور ڈاکٹرز آمنے سامنے

0

ساہیوال (نمائندہ خصوصی)وزیراعلیٰ پنجاب اورڈاکٹرزآمنے سامنے،صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ /چیف ایگزیکٹوکے احکامات ماننے سے صاف انکار،ڈاکٹرزنے پنجاب کے ہسپتالوں میں کام بندکرنے کی دھمکی دے دی۔

ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں 11بچوں کے جاں بحق ہونے کا سانحہ۔وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال آمد، چار گھنٹے طویل انکوائری اجلاس پرنسپل، ایم ایس، اے ایم ایس اور ایڈمن افسر سے باز پرس،ملازمتوں سے برخاست کرنے اور گرفتار ی کا حکم۔

ڈاکٹرز،نرسزاورپیرامیڈیکس سٹاف نے احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کردی۔ ہسپتال میں آگ، دھوئیں سے متاثرہ مزید 2 بچے چل بسے، اموات 11 ہوگئیں۔گرفتاری کیلئے پہنچنے والی پولیس کو ڈاکٹرزنے ہسپتال کے کمروں سے باہرنکال دیا۔ڈی پی اونے خودایم ایس سمیت 10ملازمین کو گرفتارکیا۔وزیر اعلی مریم نواز شریف سخت برہم،محکمہ صحت کے حکام کی سرزنش کی۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ساہیوال سانحہ کی تمام انکوائری رپورٹ، سی سی ٹی ویڈیوز خود چیک کیں۔مریم نواز شریف نے کہاکہ آپ کے ضمیر ملامت نہیں کرتے،خود کو ان بچوں کے والدین کی جگہ رکھ کر دیکھیں

وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی انکوائری رپورٹ میں ا نکشاف کیاگیاکہ آگ بجھانے والے آلات اپریل سے ایکسپائر ہوچکے تھے،اطلاع کے باوجود تبدیل نہیں کئے گئے۔ آگ بجھانے والے آلات کیا ڈیکوریشن پیس کے طور پر لگائے گئے۔کوئی مشق نہیں ہوئی کسی کو استعمال نہیں آتا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بچوں کو نکالنے والے ریسکیورز کو شاباش،انعام کا اعلان کیاتفصیلات دریافت کیں۔انہوں نے کہاکہ آگ لگی تو آگ بجھانے والے آلات کیوں نہیں لائے گئے، ہیلتھ کو اربوں دے رہے ہیں، پھر غریب مریضوں سے داخلے کے لئے پیسے کیوں لئے جاتے ہیں۔ بچوں کی اموات دم گھٹنے سے ہوئی اور رپورٹ میں سب اچھا لکھا گیا

کروڑوں کی مشینیں اور ادویات دیتے ہیں، ایکسرے اور دوائیاں باہر سے آرہی ہیں۔اس موقع پر چیف سیکرٹری،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ،کمشنر ساہیوال ڈویژن،آر پی اوساہیوال،ڈپٹی کمشنر،ڈی پی او اور دیگر حکام بھی موجود تھے- ڈی پی اوساہیوال پولیس کے ہمراہ پرنسپل میڈیکل کالج ڈاکٹرعمران حسن، ایم ایس ڈاکٹر محبوب، ڈاکٹر عمر اور ڈاکٹر عثمان کو گرفتار کرکے روانہ ہوگئے۔ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں آگ، دھوئیں سے متاثرہ مزید 2 بچے چل بسے، اموات 11 ہوگئیں۔

ادھر ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج پر پولیس کی بھاری نفری ہسپتال پہنچ گئی، ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس سٹاف پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے ضلع ساہیوال کے ٹیچنگ ہسپتال میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ اور دھوئیں کے اثرات سے 9 نومولود جاں بحق ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں ڈاکٹرز کی گرفتاری پر ہسپتال کے بند ہونے پر میڈیکل یونٹ 1میں ایک مریض انتہائی سیریس بتایاگیا۔مریض کو فوری طبی امداد نہ دی گئی تو مریض کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسز کا مریض کو دیکھنے سے انکار۔ڈاکٹر نثارنے موقف دیتے ہوئے بتایاکہ پہلے توآتشزدگی کی وجہ سے کوئی بچہ نہیں مرا۔لیکن اب جاں بحق ہوں گے جس کی ذمہ دار خود سی ایم پنجاب ہوں گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.