بشیکیک(نیوزڈیسک)بشکیک میں پاکستانی طلباء اب بھی مشکل میں ہیں اور ہاسٹلز میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں جنہوں نے حکومت پاکستان سے بحفاظت واپسی کی اپیل کی ہے۔

کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں موجود پاکستانی طالبہ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہاں ہنگامہ آرائی جاری ہے اور غیرملکی طلباء اب بھی محصور ہیں۔
ویڈیو بیان میں قصور کی طالبہ نے کہا کہ اپنےکمروں میں محصور ہیں، خوف کی فضا ہے، غیر ملکی طالبعلموں کو سکیورٹی مہیا نہیں کی جا رہی۔
سوشل میڈیا پر جاری تازہ ویڈیوز میں طلبہ و طالبات فریاد کر رہے ہیں کہ انہیں خراب حالات میں بھی ہاسٹلز اور گھروں سے بے د خل کیا جا رہا ہے۔
کرغزستان میں پاکستانی سفیر حسن صیغم کا کہنا ہے کہ مقامی انتہا پسندوں نےتقریباً چھ ہاسٹلز پر حملہ کیا، حملوں میں ایک پاکستانی سمیت 14 طلبا زخمی ہوئے۔
پاکستانی سفیر حسن صیغم زخمی پاکستانی طالبعلم سے ملاقات کی، کرغز حکومت حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے، طلبہ وطالبات کے لیے رابطہ ٹیلیفون نمبر بھی جاری کردیا گیا ہے۔
