ادارے کی اراضی پر تنصیبات کا معاملہ،سکھر میں ریلوے اور سیپکو کے ادارے آمنے سامنے
سکھر(نمائندہ خصوصی )سکھر میں ریلوے اور سیپکو کے ادارے ایک دوسرے کے سامنے آگئے، سیپکو نے روہڑی ریلوے اسٹیشن کی بجلی تو ریلوے نے سیپکو کا گرڈ اسٹیشن سیل کردیا، ریلوے نے سیپکو کی اپنی اراضی پر قائم تنصیبات غیر قانونی قرار دے دیں، مزید سیپکو تنصیبات کو سیل کرنے کا انتباہ
تفصیلات کے مطابق سکھر میں پاکستان ریلوے اور بجلی کمپنی سکھر الیکٹرک پاور کمپنی سیپکو کے درمیان چند ماہ قبل سے واجبات کی عدم ادائیگی پر شروع ہونے والا تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے اور دونوں اداروں نے ایک دوسرے کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کردیا ہے ۔
سیپکو کی جانب سے چند روز قبل ملک کے تیسرےبڑے ریلوے اسٹیشن روہڑی کی بجلی کی سپلائی واجبات کی عدم ادائیگی پر منقطع کردی تھی جس کی وجہ سے روہڑی ریلوے اسٹیشن کئی روز تک تاریکی میں ڈوبا رہا اور مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تاہم ریلوے اسٹیشن کی بجلی کی بحالی کے بعد اب ریلوے نے سیپکو کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور ریلوے کی اراضی پر قائم سیپکو کی تنصیبات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف باقاعدہ کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔
اس سلسلے میں ریلوے حکام نے ریلوے پولیس کی مدد سے کاروائی کرتے ہوئے سکھر کے ملٹری روڈ پر قائم سیپکو کے گرڈ اسٹیشن کو سیل کردیا ہے اس سلسلے میں رابطہ پر سکھرریلوے کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ فرمان غنی نے بتایا کہ سیپکو کی ریلوے کی اراضی پر قائم تمام تنصیبات جن میں گرڈ اسٹیشن اور سیپکو کے دفاتر شامل ہیں وہ غیر قانونی ہیں ان کو سرکاری طور پر لیز کرانے کے حوالےسے ہم نے 25 مارچ کو سیپکو کو نوٹس جاری کیا تھا اور اس کے بعد ان کو دو سے تین بار اس حوالے سے یاددہانی بھی کرائی تھی لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی اورمجبوری میں ہمیں یہ کاروائی کرناپڑی اور اگر سیپکو نے فوری اراضی لیز نہ کرائی تو پھر روہڑی گرڈ اسٹیشن سمیت دیگر سیپکو تنصیبات کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ سیپکو کو بھیجے گئے ۔
نوٹس میں ہم نے جو واجبات لکھے ہیں وہ کرائے کی مد میں ہیں اگر سیپکو اراضی لیز کرائے گا تو اسے مزید سرکاری اخراجات ادا کرنا پڑیں گے دوسری جانب رابطے پر سیپکو کے قائم مقام چیف منظور احمد سومرو نے ریلوے کی کاروائی کو انتقامی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہاکہ بجلی کے واجبات کی وصولی کے سلسلے میں جب بھی ہم کوئی کاروائی کرتے ہیں تو ریلوے والے ہمارے گرڈ اسٹیشن سیل کرنے پہنچ جاتے ہیں سیپکو کے ریلوے کی جانب کروڑوں روپے کے واجبات ہیں۔