پاکستان

نابالغ لڑکی کی فحش تصاویرپھیلانے والے ملزم کو تین سال قید،25لاکھ روپے جرمانہ

راولپنڈی( نیوزڈیسک) عدالت نے سائبر کرائمز کیس میں زین علی کو سخت سزا سناتے ہوئے ملزم کو تین سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔

ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر، راولپنڈی کی انکوائری نمبر RE-91/2022 کے مطابق، زین علی جو ٹینچ بھاٹہ، ضلع راولپنڈی کا رہائشی ہے نے غیر قانونی طور پر نابالغ لڑکی کی فحش تصاویر و ویڈیوز پھیلانے اور جنسی استحصال کی کوشش کرنے پر راولپنڈی کے سیشن جج محمد وسیم انجم نے کیس نمبر: FIR No. 21/2022، پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ، 2016 کے تحت جرم ثابت ہونے پر ملزم کو تین سال سخت قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں نو ماہ کی اضافی قید کاٹنی ہوگی۔

ملزم کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم راولپنڈی میں شکایت کنندہ مریم طارق نے شکایت درج کی جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم سرکل راولپنڈی چوہدری عبدالروف کی ہدایت انسپکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم بدر شہزاد خان نے انتہائی محنت کے ساتھ ملزم کے خلاف انکوائری کی شروع کی انتہائی تکنیکی مہارت سے ملزم کو گرفتاری کرکے قانونی کاروائی کا آغاز کیا، ملزم زین علی مذموم عزائم کے ساتھ غیر قانونی طور پر، غیر مجاز طریقے سے، دھوکہ دہی میں ملوث پایا گیا۔

ملزم نے قابل اعتراض مواد اپنے پاس اپنے موبائل میں رکھا ہوا تھا جو پھیلایا رہا تھا ملزم نے 7 سال عمر کی لڑکی کی جنسی قابل اعتراض/فحش ویڈیوز پھیلائی، انکوائری کے دوران تکنیکی تجزیہ رپورٹ کے ورژن 1.0 نے انکشاف کیا کہ ملزم کے واٹس ایپ نمبر سے دوسرے واٹس ایپ نمبر پر قابل اعتراض/فحش تصاویر اور ویڈیوز موصول ہوئیں۔ انکوائری کے دوران ملزم زین علی سے موبائل فون انفینکس سمارٹ ایچ ڈی سیزر میمو کے ذریعے ضبط کیا گیا اور انکشاف ہوا کہ اسی موبائل فون میں شکایت کنندہ مریم طارق کی قابل اعتراض/فحش عریاں تصاویر اور ویڈیوز موجود تھیں۔ موبائل فون کا تکنیکی طور پر تجزیہ ٹیکنیکل اسسٹنٹ نے کیا ہے جس نے تکنیکی تجزیہ رپورٹ ورژن 1.1 پیش کیا ہے جس میں اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ ملزم زین علی کے ضبط شدہ موبائل فون میں WhatsApp نمبر سے ترتیب شدہ اور آپریشنل پایا گیا، مزید برآں، ضبط شدہ موبائل کی کیلکولیٹر ایپلی کیشن میں قابل اعتراض/فحش عریاں تصویریں اور شکایت کنندہ کی ویڈیوز کال ریکارڈنگ پائی گئی۔

انکوائری کے دوران ملزم کے خلاف کافی قابل اعتراض شواہد ریکارڈ پر آئے، جس سے ملزم کے جرائم ثابت ہوئے، ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم سرکل راولپنڈی چوہدری عبدالروف کی ہدایت پر انسپکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم بدر شہزاد خان نے انتہائی محنت کے ساتھ ملزم کے خلاف انکوائری کرکے ثبوت اکھٹے کئے اور عدالت میں پیش کئے، جس پر ایف آئی اے کے اسسٹنٹ لیگل سکندر حیات نے عدالت میں قانونی کاروائی عمل میں لائی اور ملزم کی انجام تک پہنچایا

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button