الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی کے کیس میں دائرہ اختیار سے متعلق اعتراضات پر تحریری جواب طلب کر لیا ہے۔ کمیشن نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے مقررہ مدت میں جواب جمع نہیں کرایا گیا، جبکہ دوسری جانب شکایت کنندہ شہرباز عمر ایوب کی بھی کوئی نمائندگی پیش نہیں ہوئی۔
بدمعاشی کریں گے تو گورنر راج لگ سکتا ہے: سینیٹر فیصل واوڈا
تحریری فیصلے کے مطابق وزیراعلیٰ نے کیس کے قابل سماعت ہونے پر اعتراضات اٹھائے تھے، تاہم الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تمام قانونی اعتراضات تحریری جواب میں اٹھائے جا سکتے ہیں اور مناسب مرحلے پر ان پر فیصلہ کیا جائے گا۔
کمیشن نے ڈی آراو ہری پور کو بھی ہدایت کی ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف جاری کارروائی فی الحال روک دی جائے تاکہ کمیشن کے سامنے زیر سماعت کیس کے ساتھ کوئی متوازی کارروائی یا قانونی تنازع نہ پیدا ہو۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ کیس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ قانون اور ضابطے کے مطابق لیا جائے گا اور قابل سماعت ہونے یا دائرہ اختیار سے متعلق حتمی فیصلہ تحریری جواب موصول ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔