وزیراعظم شہباز شریف کی بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات ، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
وزیراعظم شہباز شریف کی بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات ، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
وزیراعظم شہباز شریف بحرین کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں، جہاں ان کی بحرین کے بادشاہ حمد عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور تاریخی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے شاندار استقبال پر بحرین کے بادشاہ کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ خیر سگالی کے تعلقات کو سراہا۔
مغربی افریقی ملک گنی بساؤ میں بغاوت، فوج نے صدر کو معزول کرکے اقتدار سنبھال لیا
تفصیلات کے مطابق، ملاقات کے دوران بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے وزیراعظم شہباز شریف کو آرڈر آف بحرین سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ بحرین کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح نے بحرین کی قانونی نمائندگی کی تھی۔ ان کے مطابق تاریخی دستاویزات میں درج ہے کہ محمد علی جناح بحرین کے وکیل رہے ہیں۔
ملاقات میں دونوں طرفوں نے دوطرفہ تعلقات میں حوصلہ افزا پیشرفت کا جائزہ لیا اور سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے مشترکہ ایمان اور باہمی احترام پر مبنی دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں کنگ حمد یونیورسٹی کے قیام میں تعاون پر بحرین کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی پاکستان کی خواہش کو بھی اجاگر کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان جی سی سی آزاد تجارتی معاہدے کے تحت دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے بحرین میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانیوں کی مہمان نوازی کی تعریف بھی کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین میں قید پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی پر بادشاہ بحرین کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دفاعی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا اور تکنیکی تربیت، لاجسٹکس، افرادی قوت اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور وہاں امن و استحکام کی صورتحال کو خوش آئند قرار دیا۔ اس ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی اور تعاون کو مزید مستحکم کرے گا۔