وفاقی آئینی عدالت میں بل بورڈز نصب کرنے کی اجازت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ بل بورڈز نہایت خطرناک ہوتے ہیں اور شہریوں کی جان کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔
انہوں نے استفسار کیا کہ آندھی طوفان میں بل بورڈ گرنے کی صورت میں جانی و مالی نقصان کی ذمہ داری کون لے گا۔
نگراں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان جسٹس (ر) یار محمد آج حلف اٹھائیں گے
سماعت کے دوران عدالت نے پارکس اینڈ ہینڈی کرافٹ اتھارٹی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ صرف فیس کی مد میں پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے شہریوں کی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔
عدالت نے بل بورڈز نصب کرنے کے طریقہ کار اور تعمیراتی معیار پر بھی سوالات اٹھائے اور یاد دلایا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی بل بورڈز پر پابندی کا فیصلہ دے چکی ہے۔
اتھارٹی کے وکیل نے عدالتی فیصلوں کا جائزہ لینے کے لیے مہلت مانگی، جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر اجازت سے متعلق بات کی گئی تو اپیل جرمانے کے ساتھ مسترد کر دی جائے گی۔ دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔