پاکستانی ماہرین کا بڑا کارنامہ، میڈ اِن پاکستان سیکیور موبائل فون تیار
پاکستانی ماہرین کا بڑا کارنامہ، میڈ اِن پاکستان سیکیور موبائل فون تیار
پاکستانی ماہرین نے ایک بڑا کارنامہ انجام دیتے ہوئے میڈ اِن پاکستان سیکیور موبائل فون تیار کرلیا ہے، جو حکومتی شخصیات اور سرکاری افسران کے لیے بنایا گیا ہے۔
اس محفوظ موبائل فون کا سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر مکمل طور پر پاکستان میں تیار کیا گیا ہے۔ نیا موبائل فون ایک خصوصی آپریٹنگ سسٹم پر چلتا ہے اور انٹرنیٹ سے کنیکٹ نہیں ہوگا۔ سیکیور موبائل فون میں کسی بھی پاکستانی ٹیلی کام آپریٹر کی سم استعمال کی جاسکے گی، جبکہ این ٹی سی کے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت تیار کردہ اس فون میں کوئی بیک اپ موجود نہیں ہوگا۔
پنجاب میں 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کروا لی
سیکیور موبائل فون میں موجود تمام ایپلی کیشنز بھی خصوصی طور پر بنائی گئی ہیں۔ اس فون سے ہونے والی گفتگو کی مانیٹرنگ یا انٹرسیپٹنگ ممکن نہیں ہوگی اور کال صرف کسی دوسرے سیکیور موبائل فون پر ہی ملائی جا سکے گی۔
ایم ڈی این ٹی سی علی فرحان نے سیکیور فون پر رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش کردی۔ انہوں نے بتایا کہ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت ابتدائی طور پر 10 سیکیور موبائل فون تیار کیے گئے ہیں، جبکہ مزید فونز کی تیاری کے لیے فنڈنگ درکار ہوگی۔
علی فرحان کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کمیونیکیشن محفوظ نہیں ہوتی، واٹس ایپ فراہم کرنے والے اسے سن سکتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومتی شخصیات اور آفیشلز کی باہمی کمیونیکیشن مانیٹر نہ کی جاسکے۔ حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران واٹس ایپ کمیونیکیشن غیر محفوظ ثابت ہوئی اور گفتگو دوسرے تک پہنچ رہی تھی، اسی سے سبق سیکھا گیا۔