پاکستان میں رواں سال 53 لاکھ سائبر حملے رپورٹ ہوئے: کیسپرسکی
پاکستان میں رواں سال 53 لاکھ سائبر حملے رپورٹ ہوئے: کیسپرسکی
پاکستان میں گذشتہ نو ماہ کے دوران 53 لاکھ سے زائد سائبر حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ سائبر سیکورٹی فرم کیسپرسکی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 27 فیصد صارفین میل ویئر حملوں کا شکار ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 24 فیصد کارپوریٹ اداروں کو متاثرہ ڈیوائسز سے خطرات کا سامنا رہا۔ اس دوران 25 لاکھ سے زیادہ ویب بیسڈ سائبر حملوں کو ناکام بنایا گیا، جبکہ فشنگ، بوٹ نیٹ اور جعلی وائی فائی حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پورٹ قاسم پر 60 ارب کا ٹھیکہ، وزیراعظم کا نام غلط انداز سے استعمال ہونے کا انکشاف
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق کیسپرسکی نے 3 لاکھ 54 ہزار ایکسپلائٹ اٹیمپٹس کو بلاک کیا، 1 لاکھ 66 ہزار بینکنگ میل ویئر حملے روکے گئے، اور سپائی ویئر کے 1 لاکھ 26 ہزار حملوں کو ناکام بنایا گیا۔ اس دوران پاکستان میں رینسم ویئر کے 42 ہزار حملے درج کیے گئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہیکرز نے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس نہ ہونے کی وجہ سے ون رار، آفیس اور VLC جیسے سافٹ ویئرز میں کمزوریوں کا فائدہ اٹھایا۔ پاکستان پر سات مختلف اے پی ٹی گروپس کے حملوں کا بھی انکشاف کیا گیا، جن میں ‘مسٹریئس ایلیفینٹ’ گروپ کی حساس اداروں پر ٹارگٹڈ مہم بھی شامل تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اداروں کے لیے EDR اور XDR سیکورٹی حل انتہائی ضروری ہیں، جبکہ افراد کو بنیادی سائبر ہائجین اپنانے اور اپنے سسٹمز کو اپ ڈیٹ رکھنے کی سخت ضرورت ہے۔