اسلام آباد: جی الیون کچہری کے نزدیک خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی
اسلام آباد: جی الیون کچہری کے نزدیک خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، متعدد زخمی
اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں کچہری کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
جیو نیوز کے مطابق دھماکا منگل کی دوپہر ساڑھے بارہ بجے کے قریب ہوا، جس کی آواز شہر کے مختلف علاقوں تک سنی گئی۔ پولیس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور نے کچہری کے قریب پولیس کی گاڑی کے پاس پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ حملہ آور کے اعضا کچہری کے اندر جا گرے۔
27ویں کےبعد 28ویں ترمیم؟؟؟ راناثناءاللہ نےپاکستانیوں کوبڑی خبردیدی
پولیس کے مطابق دھماکے میں تین گاڑیاں متاثر ہوئیں، جن میں ایک پولیس کی اور دو نجی گاڑیاں شامل تھیں۔ جائے وقوعہ سے مبینہ خودکش حملہ آور کا سر بھی برآمد ہوا ہے۔ دھماکے میں 12 افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں وکلا اور سائلین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو سیل کر دیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق اس حملے میں ہندوستانی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی گروہ فتنہ الخوارج ملوث ہو سکتا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا دوپہر 12 بج کر 39 منٹ پر ہوا، جس میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق خودکش حملہ آور کچہری کے اندر داخل ہونے کی کوشش میں تھا اور تقریباً 15 منٹ تک باہر کھڑا رہا۔ جب پولیس کی گاڑی موقع پر پہنچی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حملے میں ملوث عناصر کی شناخت پہلی ترجیح ہے اور ان کے نیٹ ورک کو جلد بے نقاب کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ وانا میں ہونے والا حالیہ خودکش حملہ بھی افغانستان سے منسلک تھا اور وہاں سے رابطے کے شواہد موجود ہیں۔