ہر سال بھارت سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے سکھ یاتری بڑی تعداد میں بابا گرونانک کے یوم پیدائش کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان آتے ہیں۔
حکومتِ پاکستان کی جانب سے بھارتی سکھ یاتریوں کو خصوصی اجازت دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے مزار پر حاضری دے سکیں اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کریں۔
بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر سے بھی نیچے آگیا
سکیورٹی کلیئرنس کے بعد سکھ یاتریوں کو ننکانہ صاحب جانے کی اجازت دی جاتی ہے، جہاں مرکزی تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔
اسی دوران پاکستانی امیگریشن حکام نے سکھ یاتریوں کے ہمراہ آنے والے 12 ہندو شہریوں کو وطن واپس بھیج دیا۔ حکام کے مطابق ان افراد کی جائے پیدائش سندھ ہے، تاہم وہ بعد میں بھارتی شہریت حاصل کر چکے ہیں۔
امیگریشن حکام نے واضح کیا کہ پاکستان میں داخلے کی اجازت صرف سکھ یاتریوں کو دی گئی تھی، اس لیے دیگر افراد کو سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔