ناروے کی اوسلو یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ مردوں کے دماغ خواتین کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے سکڑتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے 4 ہزار 700 سے زائد افراد کے دماغی اسکینز کا تجزیہ کیا، جس سے پتہ چلا کہ مردوں کے دماغ میں خلیات کی کمی اور حجم میں کمی کی رفتار خواتین کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ اس کے برعکس، خواتین کے دماغ میں سفید اور خاکستری مادہ بتدریج اور نسبتاً سست رفتاری سے کم ہوتا ہے۔
پشاور میں موٹرسائیکل سوار خاتون نوجوان سے موبائل چھین کر فرار
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فرق ظاہر کرتا ہے کہ عمر رسیدگی کے دوران مرد اور خواتین کے دماغ مختلف حیاتیاتی عمل سے گزرتے ہیں، اور مردوں میں خلیاتی کمی کی شرح کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ انسانی دماغ کا سکڑنا ایک قدرتی عمل ہے، لیکن جن افراد میں الزائمر یا یادداشت سے متعلق بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ان کے دماغ کا حجم عام افراد کے مقابلے میں تیزی سے کم ہوتا ہے۔
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگرچہ نتائج کافی واضح ہیں، لیکن مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ دماغی سکڑاؤ ذہنی کارکردگی اور اعصابی بیماریوں پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے۔