مشرق وسطیٰ میں جنگ روکی جاسکتی ہے تو یوکرین میں بھی روکی جاسکتی ہے:زیلنسکی

0

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کو انتہائی مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

زیلنسکی کے مطابق، انہوں نے صدر ٹرمپ کو روس کے حالیہ حملوں سے آگاہ کیا جن میں یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا، اور اس موقع پر امریکا کی حمایت اور تعاون پر اظہارِ تشکر بھی کیا۔

دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے دفاعی نظام کو بہتر بنانے کے لیے مخصوص معاہدوں پر اتفاق کیا۔

ٹیلیفونک گفتگو کے دوران زیلنسکی نے ٹرمپ سے درخواست کی کہ وہ اپنے سفارتی تجربے کو استعمال کرتے ہوئے امن قائم کرنے میں کردار ادا کریں، جیسا کہ انہوں نے ماضی میں مشرقِ وسطیٰ میں کوششیں کی تھیں۔

زیلنسکی نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں لکھا، "اگر ایک خطے میں جنگ روکی جا سکتی ہے تو دیگر جنگیں بھی روکی جا سکتی ہیں۔”

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں تعلقات میں بہتری آئی۔ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں زیلنسکی کو "اچھا انسان” قرار دیتے ہوئے یوکرین کے لیے اپنی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.