کھیل کی دنیا میں سب سے گھٹیا سیاست

تحریر: آصی 

0

 

افسوس! کھیل وہ چیز ہے جو دلوں کو جوڑتی ہے، نفرتیں مٹاتی ہے اور تعلقات میں نیا رنگ بھرتی ہے۔ مگر بھارت نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ وہ کھیل کے میدان میں بھی نفرت بیچنے اور سیاست کھیلنے کا عادی ہے۔ ایشیا کپ کی ٹرافی لینا ایک اعزاز ہوتا ہے، ایک روایت ہوتی ہے، ایک تاریخ کا حصہ بنتی ہے۔ لیکن بھارت نے اعلان کر دیا کہ وہ یہ ٹرافی پاکستان کے وزیر محسن نقوی سے نہیں لیں گے۔

سوچنے کی بات ہے، آخر یہ ٹرافی ہے یا کسی دشمن کا ہتھیار؟ کیا کھیل کو کھیل ہی نہیں رہنے دینا چاہیے؟ کیا ایک کپ پکڑنے سے بھارت کی انا کو ٹھیس لگ جائے گی؟ یا پھر حقیقت یہ ہے کہ بھارت کا اصل کھیل میدان میں نہیں بلکہ سیاست کے پسِ پردہ چلتا ہے۔

یہ وہی بھارت ہے جو ہمیشہ کھیل کے نام پر پاکستان سے بھاگتا رہا۔ کبھی سیکیورٹی کا بہانہ، کبھی پالیسی کا جواز، کبھی سیاست کا ڈھونگ۔ اور اب نئی واردات، ’’ہم ٹرافی پاکستان کے وزیر سے نہیں لیں گے‘‘۔ واہ بھارت! تم نے کھیل کی تاریخ میں بے غیرتی کی نئی مثال قائم کر دی ہے۔

بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ ٹرافی دینا یا لینا کوئی بڑی بات نہیں، اصل عزت میدان میں جیت کر دکھانے سے ملتی ہے۔ اور اگر بات عزت کی ہو تو یہ وہی پاکستان ہے جس نے ورلڈ کپ بھی جیتا، ٹی ٹوئنٹی بھی، چیمپئنز ٹرافی بھی۔ یہ وہی پاکستان ہے جس نے تمہارے بڑوں کو میدان میں دھول چٹائی۔ بھارت آج بھی اس دن کو نہیں بھولا جب سرفراز احمد کی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں تمہیں عبرتناک شکست دی تھی۔

بھارت کا اصل مسئلہ پاکستان نہیں، بلکہ اپنی حسد بھری سوچ ہے۔ وہ یہ برداشت ہی نہیں کر پاتا کہ پاکستان عالمی اسٹیج پر سر اٹھا کر کھڑا ہو۔ کھیل میں ہار جیت فطری چیز ہے لیکن ٹرافی وصول کرنے سے انکار دراصل کھیل کے تقدس کی توہین ہے۔ یہ حرکت صرف پاکستان کے نہیں بلکہ ایشیا کپ کے شائقین اور دنیا بھر کے کرکٹ مداحوں کی بھی بے عزتی ہے۔

بھارت یہ سمجھے کہ اس حرکت سے پاکستان کی عزت کم نہیں ہوئی، بلکہ دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ عیاں ہو گیا۔ وہ چہرہ جو نفرتوں، تعصب اور تنگ نظری سے اٹا ہوا ہے۔ کھیل میں ہار جیت چلتی ہے لیکن اس طرح کی چھوٹی سوچ ہمیشہ ہاری ہوئی قوموں کے حصے میں آتی ہے۔

پاکستان کو چاہیے کہ وہ دنیا کو دکھائے کہ ہم بڑے لوگ ہیں۔ ہم کھیل کو کھیل سمجھتے ہیں۔ ہم میدان میں جیت کر عزت کماتے ہیں، نہ کہ ٹرافی پکڑنے یا نہ پکڑنے سے۔ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کے نوجوان آج بھی غیرت اور حوصلے کے مینار ہیں۔ ہم نے ہر مشکل وقت میں خود کو منوایا ہے اور آئندہ بھی منواتے رہیں گے۔

بھارت کی یہ حرکت دراصل دنیا کے کرکٹ شائقین کے منہ پر طمانچہ ہے۔ لیکن یاد رکھو! کھیل کی دنیا میں وہی عظیم ہوتا ہے جو بڑے دل کا مالک ہو۔ اور بھارت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ٹرافی سے انکار کرنے والا بڑا نہیں بلکہ چھوٹا ہے۔

پاکستان سرخرو تھا، ہے اور انشاءاللہ ہمیشہ رہے گا۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.