پنجاب کے قرضوں سے متعلق خبر جھوٹ پر مبنی عظمیٰ بخاری

0

لاہور (نمائندہ خصوصی) — پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے پنجاب کے مبینہ قرضوں سے متعلق خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبر نہ صرف جھوٹ پر مبنی ہے بلکہ مکمل طور پر غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔

عظمیٰ بخاری کے مطابق بعض ذرائع ابلاغ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ پنجاب حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے 405 ارب روپے قرض لیا ہے، جو سراسر غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب نے اسٹیٹ بینک سے ایک روپیہ بھی قرض نہیں لیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ رپورٹ میں جس رقم کا ذکر کیا گیا ہے، وہ دراصل پنجاب حکومت کی وفاقی حکومت کے ٹی-بلز (Treasury Bills) میں کی گئی سرمایہ کاری ہے جس کا مقصد صرف منافع حاصل کرنا ہے، نہ کہ قرض لینا۔

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ پنجاب ایک سرپلس (فاضل آمدنی والا) صوبہ ہے، جسے کسی قسم کے قرض کی ضرورت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے اکاؤنٹس میں اس وقت 1 ٹریلین روپے سے زائد کی رقم موجود ہے۔

انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ رپورٹ میں جن اداروں کا ذکر کیا گیا ہے، وہ غالباً وفاقی حکومت کے زیر انتظام ادارے ہیں، کیونکہ پنجاب حکومت کے ماتحت کسی بھی ادارے نے کوئی قرض نہیں لیا۔

عظمیٰ بخاری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 2019 کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ کے تحت کسی بھی حکومت — چاہے وفاقی ہو یا صوبائی — کو اسٹیٹ بینک سے براہ راست قرض لینے کی اجازت ہی نہیں ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت نے جھوٹی اور حقائق کے برعکس خبر شائع کرنے والے صحافی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بے بنیاد دعوؤں سے گریز کیا جانا چاہیے، ورنہ حکومت قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.