پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قوم کے نام ایک خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے اہلِ وطن کو دل کی گہرائیوں سے یومِ آزادی کی مبارکباد دی اور بانیانِ پاکستان، بزرگوں اور برصغیر کے مسلمانوں کی عظیم قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان عالمِ اسلام کا ایک مضبوط اور ناقابلِ تسخیر قلعہ ہے، جو بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی آزادی کی روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مذہبی اقلیتیں بھی قومی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس ناسور کے خلاف بھاری جانی و مالی قیمت ادا کی ہے۔ انہوں نے پہلگام کے سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور شفاف عالمی تحقیقات کی پیشکش کی۔
آرمی چیف نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس کے جواب میں قوم کی حمایت سے افواجِ پاکستان نے ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کیا، جو تاریخ میں افواجِ پاکستان کی بہادری اور بے مثال قربانیوں کی علامت بن چکا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاک فوج ہر قسم کے روایتی، غیر روایتی اور ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور لیس ہے۔ ہم خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں، لیکن اپنی آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ملکی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور اور فوری جواب دیا جائے گا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان، مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت دینا ہی اس مسئلے کا واحد، منصفانہ اور پائیدار حل ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ بھی اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے۔
اپنے پیغام کے اختتام پر انہوں نے جدوجہدِ آزادی اور معرکۂ حق کے تمام شہداء کو سلام پیش کیا اور کہا کہ شہداء کی قربانیاں، جرات، بہادری اور ایمان افروز عزم ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہے، اور اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے وقف کیے رکھے گی۔