رونالڈو میرا ہیرو ہے، ایک دن میں بھی پاکستان کے لیے کچھ بڑا کرنا چاہتا ہوں,حسن نسیم

فٹبال صرف ایک کھیل نہیں، زندگی ہے نوجوان پاکستانی فٹبالر

0

 

دی ڈیسٹینیشن نے اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ حسن نسیم سے خصوصی گفتگو کی، جو حال ہی میں امپیریل انٹرنیشنل کالج سے انٹرمیڈیٹ مکمل کر چکے ہیں۔ لیکن ان کے لیے اصل شناخت فٹبال ہے — ایک جنون جو بچپن سے ان کے ساتھ ہے۔

سوال: حسن، آپ کو فٹبال سے دلچسپی کب اور کیسے ہوئی؟
حسن نسیم: مجھے یاد ہی نہیں کہ میں نے فٹبال کے بغیر زندگی گزاری ہو۔ جب میں صرف پانچ سال کا تھا، تو میں دل و جان سے میچز دیکھتا اور پھر پارکوں اور گلیوں میں دوستوں کے ساتھ وہی حرکات دہراتا۔ سات سال کی عمر تک مجھے یہ یقین ہو چکا تھا کہ فٹبال میری پہچان بنے گی۔

سوال: آپ نے باقاعدہ ٹریننگ کب شروع کی؟
حسن: میں نے گیارہ سال کی عمر میں اسلام آباد کی معروف “مہران فٹبال اکیڈمی” میں داخلہ لیا۔ یہی وہ موڑ تھا جس نے میرے کھیل کو نکھارا اور مجھے پروفیشنل فٹبال کی دنیا میں داخل کیا۔ یہاں میں نے U12، U15، U17 اور سینئر کیٹیگریز میں حصہ لیا اور پاکستان بھر میں اکیڈمی کی نمائندگی کی۔

سوال: اب تک کن بڑے ٹورنامنٹس میں حصہ لیا ہے؟
حسن: میں نے آزاد کشمیر کے “آل پاکستان فٹبال ٹورنامنٹ” میں حصہ لیا، جہاں پلندری، مظفرآباد، راولا کوٹ، ہجیرہ اور میرپور جیسے شہروں میں کھیلا۔ لاہور میں “قائداعظم ٹرافی” اور سیالکوٹ میں “آل پنجاب چیمپئن شپ” بھی میرے نمایاں ایونٹس رہے۔ کے پی کے میں مانسہرہ، اوگی، کوہاٹ، پشاور، ایبٹ آباد، نوشہرہ جیسے شہروں میں بھی متعدد ٹورنامنٹس کھیلے۔

سوال: اسلام آباد میں بھی کچھ یادگار میچز؟
حسن: جی ہاں، میں نے “اسلام آباد پریمیئر لیگ یوتھ” جو پوپو فٹبال کلب نے آرگنائز کی، اس میں بھی حصہ لیا اور “اسلام آباد چیلنج کپ” جیسے کئی اہم ٹورنامنٹس میں بھی شرکت کی۔

سوال: آپ کا پسندیدہ کھلاڑی کون ہے؟
حسن: کرسٹیانو رونالڈو ہمیشہ سے میرے فیورٹ رہے ہیں۔ میں ان کے ڈسپلن، محنت اور اسپورٹس مین اسپرٹ کو فالو کرتا ہوں۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ ان کی مہارتوں کو اپنے کھیل میں شامل کروں۔

سوال: آپ اب بھی مہران اکیڈمی کا حصہ ہیں؟
حسن: جی ہاں، میں آج بھی مہران فٹبال اکیڈمی کی نمائندگی کر رہا ہوں اور مستقبل میں کئی مزید قومی سطح کے ٹورنامنٹس کھیلنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

سوال: آخر میں کوئی پیغام؟
حسن: میرے لیے فٹبال صرف ایک مشغلہ نہیں، بلکہ میرا مستقبل اس جڑا ہوا ہے۔ میں ہر روز سخت محنت کرتا ہوں تاکہ اپنے ملک کا نام روشن کر سکوں۔ ان شاءاللہ وہ دن ضرور آئے گا

Leave A Reply

Your email address will not be published.