امریکا اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا، اہم ملاقات طے

0

(نیوز ڈیسک)امریکا اور پاکستان کے درمیان اہم سفارتی ملاقات طے پا گئی

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور امریکا کے اعلیٰ سطحی رہنماؤں کے درمیان ایک اہم ملاقات طے ہو چکی ہے، جس میں وہ خود بھی شریک ہوں گی۔ یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہی۔
جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں، تو اس حوالے سے اب کیا پیش رفت ہو سکتی ہے؟ ترجمان کا کہنا تھا کہ جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے متوقع ملاقات میں تمام اہم معاملات، بشمول کشمیر، پر تفصیلی گفتگو ہو گی۔
ٹیمی بروس کے مطابق امریکا کو بخوبی علم ہے کہ علاقائی استحکام اور عالمی سطح پر امن کے لیے کون سے اقدامات ضروری ہیں، اور آئندہ ملاقات میں علاقائی سلامتی، دو طرفہ تعاون اور بین الاقوامی امور پر کھلے انداز میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دہشت گردی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران داعش کو نمایاں شکست دی جا چکی ہے، اور اب دہشت گردی کے خلاف مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور القاعدہ سے متعلق بھی امریکی عزم کا اعادہ کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ وینزویلا میں اب کوئی بھی امریکی شہری قید میں نہیں، جسے امریکی سفارتی کوششوں کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا گیا۔ شام کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہاں موجود تمام فریقین اب کشیدگی کے خاتمے پر آمادہ ہیں، جب کہ امریکی نمائندہ خصوصی وٹکوف غزہ میں جنگ بندی کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔
غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس کی قوت کو کمزور کر دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق تنظیم پر الزام ہے کہ وہ امدادی سامان کو ناجائز طور پر ضبط کرکے فروخت کر رہی ہے۔ تاہم ترجمان نے امید ظاہر کی کہ وہ دن زیادہ دور نہیں جب غزہ کی تعمیر نو پر پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکا کی جانب سے خصوصی نمائندہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کرنے جا رہے ہیں، اور یہ اقدام خطے میں امن کے قیام کی جانب ایک عملی قدم ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے متعلق امریکی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا عالمی ہیلتھ ریگولیشنز کے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا۔ ان کے مطابق امریکی صحت پالیسیز صرف امریکی عوام کے مفاد میں خود امریکا ترتیب دے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکا نے یونیسکو کے ساتھ اپنی شراکت ختم کر دی ہے، کیونکہ ادارے کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا واشنگٹن کے لیے ناقابل قبول ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.