پشاور – وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایک عوامی تقریب سے خطاب میں گورنر خیبرپختونخوا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر کی سیاسی حیثیت نہ ہونے کے برابر ہے اور وہ مقامی سطح پر بھی الیکشن جیتنے کی پوزیشن میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ایسے فرد کو ہماری حکومت گرانے کا اختیار کیسے ہو سکتا ہے؟‘‘

وزیراعلیٰ نے طنزیہ انداز میں گورنر کا نیا لقب "چمادھا” رکھ دیا اور کہا کہ اب سے انہیں اسی نام سے پکارا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی تائید ان کے ساتھ ہے اور ان کی حکومت کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں۔
سانحہ سوات کے حوالے سے ایک نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے گنڈاپور نے واضح کیا کہ جو بھی شخص اس واقعے میں غفلت کا مرتکب پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی دوٹوک ہے اور قانون سب کے لیے برابر ہے۔
دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ میں علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں وزیراعلیٰ خود وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب اور اینٹی کرپشن سمیت مختلف اداروں میں مقدمات درج ہیں، لیکن ان کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد وزیراعلیٰ کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی اجازت دے دی اور تمام متعلقہ اداروں کو مقدمات کی تفصیلات جلد از جلد فراہم کرنے کا حکم دیا۔ مزید یہ ہدایت بھی جاری کی گئی کہ وزیراعلیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
