ایس ایم ایز کو ترقی دینا حکومت کی ترجیح ہے، 2028 تک قرضوں میں حصہ 17 فیصد کرنے کا ہدف، وزیر خزانہ

0

سپین میں چوتھی عالمی کانفرنس برائے فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ (FfD4) کے موقع پر منعقدہ انٹرنیشنل بزنس فورم کے تحت "ایس ایم ایز کیلئے مالی وسائل کی فراہمی میں توسیع” کے موضوع پر اعلیٰ سطحی مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کی معیشت میں ایس ایم ایز کے کردار کو اہم قرار دیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) معیشت کا تقریباً 40 فیصد، برآمدات کا 25 فیصد، اور غیر زرعی شعبے میں 78 فیصد ملازمتیں فراہم کرتے ہیں، لیکن انہیں نجی شعبے کے قرضوں میں محض معمولی حصہ ملتا ہے۔ حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے مربوط پالیسی پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت 2028 تک ایس ایم ایز کا نجی قرضوں میں حصہ 17 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے تعاون سے کمرشل بینکوں کو ایس ایم ای فنانسنگ کی طرف مائل کیا جا رہا ہے تاکہ معیشت، روزگار، برآمدات اور نوجوانوں و خواتین کی مالی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ، بزنس اور ایگری کلچر لون اسکیم کے تحت اربوں روپے کی کریڈٹ گارنٹی فراہم کی گئی ہے، جس کے تحت حکومت چھوٹے کاروباروں کو دیے گئے قرضوں کے ممکنہ نقصان کا 50 فیصد تک خود برداشت کرے گی۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ قومی ایس ایم ای پالیسی 2021 کو ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے تاکہ آئندہ پانچ سالوں کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا جا سکے، جبکہ سمیڈا کو مضبوط کیا جا رہا ہے تاکہ کاروباریوں کو بہتر تربیت، مشاورتی خدمات اور مارکیٹ تک رسائی حاصل ہو سکے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان دیگر ترقی پذیر ممالک کے کامیاب ماڈلز سے سیکھ کر ٹیکنالوجی، ماحول دوست اور سماجی طور پر مربوط ترقی کے لیے شراکت داری کا خواہاں ہے۔ وزیر خزانہ نے چھوٹے کاروباروں کی بھرپور معاونت اور ایک بہتر مالیاتی نظام کی فراہمی کے لیے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.