پاک افواج کی تاریخ ساز کامرانیاں,آسمانوں کے شہسوار

محمد سلیم خان- ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات ، حکومت گلگت بلتستان

0

22اپریل2025  کو پیش آنے والا پہلگام واقعہ ایک بار پھر جنوبی ایشیاء میں امن و جنگ کے نازک توازن کو عالمی توجہ کا مرکز بنا گیا۔ بھارت کی جانب سے کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے، مگر پاکستان نے ہمیشہ کی طرح تحمل، تدبر، اور عسکری مہارت کے ساتھ نہ صرف اپنے دفاع کو یقینی بنایا بلکہ عالمی برادری کو ایک بار پھر اپنی پرامن خارجہ پالیسی، عسکری برتری، اور سیاسی قیادت کی دور اندیشی کا قائل کر دیا۔ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی مدبر قیادت میں دفتر خارجہ نے جارحیت سے گریز کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ اور عالمی قوتوں کو بروقت اعتماد میں لیا جبکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، اور پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کی پیشہ ورانہ قیادت میں پاکستان کی تینوں مسلح افواج نے دشمن کو مؤثر، ہم آہنگ اور فیصلہ کن جواب دیا۔ پاکستان کی جانب سے ہر تعاون کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارت نے مئی کے مہینے میں جارحیت کا آغاز کردیا اور پہلگام واقعہ کے بہانے پاکستان پر شب خون مارنے کا مذموم پلان تیار کیا ، مگر آفرین ہو پاکستان کی افواج پر کہ جنہوں نے  بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مذموم ایجنڈے کو خاک میں ملا دیا اور حربی و سفارتی محازوں پر بھارت کو دھول چاٹنے پر مجبور کردیا۔  چند گھنٹوں کے اندر ہی پاکستان کی افواج نے بھارت پر تاریخی فتح حاصل کرتے ہوئے  دنیا بھر پر اپنی مہارت  اور شجاعت کی دھاک بھی بٹھا دی۔  پاکستان اور بھارت کے مابین فضائی افواج کی صلاحیتوں کا موازنہ محض عددی برتری کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ اس جذبے، تربیت اور تجربے کا مظہر ہے جو اصل میدان میں فتح کا سبب بنتے ہیں۔ اگرچہ بھارتی فضائیہ کے پاس رافیل، سوخوئی-30، اور میراج 2000 جیسے طیارے موجود ہیں، لیکن پاکستانی فضائیہ نے ہمیشہ اپنی عملی کارکردگی، ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال اور غیر معمولی فیصلہ سازی سے خود کو برتر ثابت کیا ہے۔ پاکستان کے پاس ایف 16 ، جے ایف 17 ، میراج 2000  سمیت جے 10 سی طیارے بھی موجود ہیں جن کی مدد سے پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا گیا ہے ،  ساتھ ہی ساتھ فضائی نگرانی کے لئے اواکس طیارے  اور ساب 2000 طیارے بھی موجود ہیں جو کہ فضاء میں دشمن کی نگرانی  کرتے ہیں، حالیہ واقعا ت میں  پاکستانی اواکس، گراؤنڈ کنٹرول، اور پائلٹس کے مابین ہم آہنگی مثالی رہی جس کو دنیا بھر میں موجود فضائی جنگوں کے ماہرین نے کھلے دل سے سراہا۔ بھارت نے جنگی جنون اور ہندوتوا کے دباؤ میں پاکستان پر حملوں کا آغاز کیا، مگر پاکستان نے نہایت نپی تلی اور مؤثر فضائی دفاعی حکمتِ عملی سے 6 بھارتی طیارے مار گرائے۔ اس آپریشن کے بعد عالمی ذرائع ابلاغ اور دفاعی ماہرین نے پاکستانی افواج کی مہارت کو سراہا۔

بین الاقوامی جریدے Jane’s Defence Weekly، The Diplomat، Forbes Defense, اور The National Interest نے اپنی رپورٹس میں بھارتی فضائیہ کی غلطیوں اور پاکستانی پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت کا واضح موازنہ پیش کیا اور دنیا کو بتایا کہ محدود حربی وسائل کے باوجود  پاکستان کی فضائیہ نے کیسے انڈین طیاروں کو جارحیت سے باز رکھتے ہوئے ان کی فضائی حدود کے اندر ہی ضرب پہنچائی اور چھ طیاروں کو تباہ کر دیا۔

یوٹیوب چینلز Defense Updates, The Air Combat Zone, اور Fighter Pilot Podcast پر سابق امریکی F-15 پائلٹ کرنل (ر) John Stratton، برطانوی ٹورنیڈو پائلٹ Simon Pearson، اور اسرائیلی فضائی ماہر Avi Cohen نے پاکستانی پائلٹس کے ردعمل، حکمتِ عملی، اور ایئر کرافٹ انٹیگریشن کو جدید فضائی جنگ کا "بیسٹ پریکٹس ماڈل” قرار دیا۔  دنیا بھر کا میڈیا  حتی کہ بھارت میں موجود غیر جانبدار میڈیا نے بھی پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کی کھل کر تعریف کی اور بھارتی افواج  بالخصوص بھارتی فضائیہ کی نا تجربہ کاری ، ہم آہنگی کے فقدان کا واضح الفاظ میں اعتراف بھی کیا۔

پاکستان کی سیاسی قیادت، خصوصاً وزیراعظم  میاں شہباز شریف اور وزیر خارجہ  محمد اسحاق ڈارنے جہاں عالمی فورمز پر پاکستان کا موقف مضبوطی سے پیش کیا، وہیں عسکری قیادت نے اس   چیلنج کو انتہائی پیشہ ورانہ طریقے سے سنبھالا۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، جنہیں انسدادِ دہشتگردی، انٹیلیجنس اور ماؤنٹین وارفیئر میں گہرا تجربہ حاصل ہے، نے قیادت فراہم کی، جبکہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو  کی سربراہی میں پاک فضائیہ نے ٹیکنالوجی اور تربیت کے امتزاج سے فضائی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا۔

پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف  اور ان کی کمان میں پاک بحریہ کے جری جوانوں نے سمندری حدود میں کسی بھی بھارتی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے، جس سے تینوں افواج کے مابین ہم آہنگی کا عملی مظاہرہ دنیا نے دیکھا۔پہلگام واقعہ کے تناظر میں ہونے والی جھڑپوں نے یہ ثابت کر دیا کہ جنگیں صرف جدید ہتھیاروں سے نہیں  لڑی جاتی ہیں بلکہ جذبہ، قیادت، پیشہ ورانہ مہارت، اور قومی ہم آہنگی سے کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ بھارتی فضائیہ کے جدید طیارے اس وقت بے اثر ہو گئے جب انہیں پاکستانی پائلٹس کی تربیت ، مہارت، جدید نیٹ ورکنگ  اور عملی تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان نے ایک بار پھر دنیا کو دکھایا کہ وہ امن کا داعی ہے، مگر جب بھی مادرِ وطن کو خطرہ لاحق ہو، تو پاک افواج دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا سکتی ہیں۔

 

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.