عالمی یوم القدس کے موقع پر آزادکشمیر میں بھرپور احتجاجی ریلیوں کا انعقاد

0

 

مظفرآباد : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان آزادکشمیر اور ملت جعفریہ آزاد کشمیر کی جملہ تنظیمات کے زیر اہتمام 27 رمضان المبارک بمطابق 28 مارچ 2025 کو عالمی یوم القدس کے طور پر جمعتہ الوداع منایا گیا۔ اس موقع پر ریاست بھر میں جلسوں، جلوسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، جن کا مقصد فلسطینیوں، مقبوضہ کشمیر، لبنان اور یمن کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔

مرکزی احتجاجی ریلی مظفرآباد کی مرکزی امام بارگاہ سید پیر علم شاہ بخاری سے شروع ہوکر لعل چوک اپر اڈا تک نکالی گئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ ریلی میں شریک افراد نے فلسطین کے پرچم، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "اسرائیل مردہ باد” اور "امریکہ مردہ باد” کے نعرے درج تھے۔ شرکاء نے فلسطین اور دیگر مظلوم مسلمانوں کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی۔

ریلی لعل چوک اپر اڈا پر پہنچ کر جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔ اس دوران جامع مسجد و امام بارگاہ باب العلم لوئر چھتر سے نکالی جانے والی کار اور بائیک ریلی بھی جلسے میں شامل ہو گئی۔ جلسے میں کئی اہم سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا جن میں صدر مجلس وحدت المسلمین علامہ سید یاسر عباس سبزواری، چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل علامہ فرید عباس نقوی، مرکزی جنرل سیکرٹری امامیہ آرگنائزیشن پاکستان سید الطاف حسین نقوی، صدر مکتب علماء مولانا حمید نقوی، ضلعی صدر شیعہ علما کونسل مولانا سید معصوم سبزواری، رہنما جماعت اسلامی عبدالصمد ایڈووکیٹ، چئیرمین جموں وکشمیر جعفریہ سپریم کونسل سید زوار حسین نقوی، ریجنل ناظم امامیہ آرگنائزیشن سید اشتیاق حسین سبزواری، مرکزی جنرل سیکرٹری امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سید علی حسن اور دیگر شامل تھے۔

مقررین نے اپنے خطاب میں مسئلہ فلسطین کو نہ صرف فلسطین کے مسلمانوں کا مسئلہ بلکہ تمام عالم اسلام کا مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ امام خمینیؒ کے فرمان کے مطابق جب تک قبلہ اول بیت المقدس آزاد نہیں ہو جاتا، یہ احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے فلسطینیوں، کشمیریوں اور دیگر مظلوم اقوام پر ہونے والے ظلم کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

جلسے کے اختتام پر مظلومین جہاں کے حق میں قراردادیں پیش کی گئیں، جن میں فلسطین میں اسرائیلی قبضہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ، غزہ میں جنگ بندی، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور یمن میں امریکی بمباری کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔

جلسے کے اختتام پر کشمیر اور فلسطین کی آزادی کی دعا کی گئی اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعائیں کی گئیں۔ آخر میں امریکہ اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کر کے اظہار نفرت کیا گیا۔

یہ احتجاجی ریلی اور جلسہ آزاد کشمیر میں عالمی یوم القدس کے موقع پر مسلمانوں کی یکجہتی کا مظہر اور ظلم و جبر کے خلاف دنیا کو ایک مضبوط پیغام دینے کا ذریعہ ثابت ہوا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.