
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں جہاں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے تو وہیں پاکستان تحریک انصاف کے کئی اہم رہنماؤں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے تاہم دعوت نامہ موجود ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کی دو اہم ترین شخصیات نے بعض سیاسی وجوہات کی بنا پر تقریب میں جانے سے گریز کیا ہے۔
انتہائی باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور پی ٹی آئی دور میں پاکستان کے سابق صدر عارف علوی کو آگاہ کیا گیا تھا کہ حلف برداری میں انکی شرکت کے دعوت نامے بھی موجود ہیں مگر بعض سیاسی وجوہات کی بنا پر دونوں شخصیات نےاس تقریب میں شرکت سے گریز کیا تاہم پی ٹی آئی کے کئی سرکردہ رہنما اس حلف برداری میں شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے کئی رہنما پہلے ہی واشنگٹن پہنچنا شروع ہوگئےہیں، ان میں سر فہرست قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری ہیں جو واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔اٹک سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما میجر ریٹائرڈ طاہر صادق بھی امریکا کے نومنتخب صدر کی حلف برداری میں شریک ہوں گے۔ طاہر صادق نے 2018 کے انتخابات میں این اے 55 سے الیکشن لڑ کرن لیگ کے شیخ آفتاب کو شکست دی تھی تاہم اس بار وہ الیکشن جیت نہیں پائے تھے۔
حلف برداری میں شرکت کرنیوالے دیگر رہنماؤں میں پی ٹی آئی کی آرگنائزیشن آف انٹرنیشنل چیپٹرز کے سیکرٹری سجاد برکی، سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے عالمی امور عاطف خان، آرگنائزشن آف انٹرنیشنل چیپٹر کے ڈپٹی سیکرٹری جنید بشیر بھی شامل ہیں۔
سابق وزیراعطم کے قریبی ساتھی سلمان احمد بھی تقریب میں موجود ہوں گے۔
پی ٹی آئی کے دو ہمدرد اور فرسٹ پاکستان گلوبل فورم کے ڈاکٹرعثمان ملک اور ڈاکٹر سائرہ بلال بھی تقریب کا حصہ ہوں گے، یہ دونوں شخصیات پی ٹی آئی کے امریکا میں انتہائی ہمدردوں میں شامل ہیں اور کانگریشنل بریفنگ میں بھی بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
تقریب میں کئی سرکرہ پاکستانی امریکن شخصیات بھی شرکت کررہی ہیں جن میں ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے جاوید انور بھی شامل ہیں۔ آئل ٹائیکون جاوید انورنے نومنتخب صدر کی انتخابی مہم میں بیس لاکھ ڈالر عطیہ کیے تھے جب کہ دیگر بڑے ری پبلکن رہنماؤں کی انتخابی مہم میں جاوید انور نے تقریباً ایک ملین ڈالر دیے تھے۔