عمران خان کی وکلا سے گفتگو،اہم مطالبات و اعلانات کر دئیے

0

سابق وزیراعظم عمران خان نے وکلا کے ساتھ ایک اہم ملاقات میں پارٹی کی مذاکراتی کمیٹی کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا کہ مذاکرات کے عمل کو موثر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ میری ملاقات میری نامزد کردہ مذاکراتی ٹیم سے کرائی جائے تاکہ مجھے معاملات کا صحیح علم ہو سکے۔ عمران خان نے صاحبزادہ حامد رضا کو تحریک انصاف کے مذاکراتی عمل کا ترجمان مقرر کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اگر نتیجہ خیز مذاکرات چاہتی ہے تو دو اہم مطالبات ہیں:

1) انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی

2) 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر سینئر ترین ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کا قیام

عمران خان نے کہا کہ ان مطالبات پر عمل درآمد کی صورت میں وہ سول نافرمانی کی تحریک کو موخر کر دیں گے، تاہم انہیں خدشہ ہے کہ حکومت 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کے مطالبے کو نظرانداز کرنے کی کوشش کرے گی۔

انہوں نے ملٹری کورٹس کے غیر آئینی فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان فیصلوں کی وجہ سے پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی ہو رہی ہے اور ملک کو معاشی پابندیوں کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ عدلیہ نے بھی یہ تسلیم کیا ہے کہ ملک میں سیاسی انجینئرنگ ہو رہی ہے، جس کا مقصد تحریک انصاف کو کچلنا ہے، اور اس عمل نے جمہوریت، عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بیرونی اور اندرونی سرمایہ کاری ضروری ہے، لیکن سرمایہ کاری تب ہی ممکن ہے جب وہاں قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی ہو۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے کیونکہ یہاں نہ تو عدلیہ آزاد ہے اور نہ ہی قانون کا احترام کیا جا رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.