۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑنے کہاکہ پاک فوج،ضلعی انتظامیہ اورمقامی افراد نے مل کر پھنسے ہوئے بچوں کو ریسکیو کیا،

سکول کے بچوں نے جس بہادری کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے،بٹگرام چیئرلفٹ آپریشن کی کامیابی پربڑی خوشی ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی استعدادکار میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے، پاک فوج کے ریسکیو آپریشن نے ہمارا سر فخر سے بلند کردیا،
ان بچوں کو ریسکیو کرنا اصل مسئلہ تھا،
سوشل میڈیا پر اس معاملہ کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی
پاک فوج کے جوان شہید ہوئے ، جنگیں کوئی فرد نہیں، فوجیں لڑتی ہیں، پاکستان کسی صورت میں دہشت گردی ، انتہا پسندی اورعدم برداشت کے خلاف سرنڈر نہیں کرےگا ،
ہم اس کا ہر صورت مقابلہ کریں گے، ہم اپنے گھر کو اپنے انداز سے چلائیں گے ،کسی کو غلط فہمی ہے کہ اس طرح کی حرکتوں سے ہمارے حوصلے پست ہوں گے، وہ اپنی غلط فہمی دور کرے،
بلوچستان ، وزیرستان یا ملک کے دیگر حصوں میں قربانیاں پیش کرنے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کےلئے اللہ تعالیٰ کا بڑے اجر کا وعدہ ہے۔
انہوں علماکرام سے سوال کیا کہ کیا کسی بھی پیغمبرنے خودکش حملے جیسا کوئی عمل کیا؟ ان گمراہوں کے خلاف لڑائی جاری رہے گی، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں راہ راست پر لے آئیں ۔
اگر ایسا نہ ہوا تو ان سے ملک کے قانون کے مطابق عزم حق کے تحت نمٹا جائے گہم اپنے شہدا کو نہیں بھولیں گے
اور نہ ہی ان کی حرمت اور قربانی کو بھولیں گے اور مستقبل میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے
