نیپال کے بعد جنریشن زی کے احتجاج نے ایک اور حکومت کا خاتمہ کردیا

نیپال کے بعد جنریشن زی کے احتجاج نے ایک اور حکومت کا خاتمہ کردیا

0

مڈغاسکر میں نوجوان نسل، یعنی جنریشن زی، کی قیادت میں شروع ہونے والی عوامی بغاوت نے حکومت کا تختہ الٹ دیا، اور صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ حزب اختلاف کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دنیا بھر میں چند ہفتوں کے دوران نوجوانوں کی قیادت میں گرنے والی دوسری حکومت ہے۔ اس سے قبل نیپال میں وزیر اعظم کے استعفے اور مراکش میں سیاسی بحران کی وجہ بھی نوجوانوں کے احتجاج کو قرار دیا جا چکا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حزبِ اختلاف کے سربراہ سیتنی رانڈریاناسولونائیکو نے کہا کہ صدر اتوار کے روز ملک چھوڑ گئے، جب فوج کے متعدد یونٹس نے بغاوت کرتے ہوئے مظاہرین کا ساتھ دینا شروع کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ صدارتی عملے نے صدر کے فرار کی تصدیق کی ہے، تاہم ان کے موجودہ مقام کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ امریکا سے اس کے تعلقات چین کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچائیں گے: چین
پیر کی رات قوم سے خطاب میں صدر راجویلینا نے کہا کہ انہیں اپنی جان کی حفاظت کے لیے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا ہے۔ ایک فوجی ذریعے کے مطابق، صدر اتوار کو ایک فرانسیسی فوجی طیارے کے ذریعے ملک سے روانہ ہوئے۔ فرانسیسی ریڈیو کے مطابق، ان کی روانگی کے لیے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سے ایک معاہدہ کیا گیا تھا، تاہم میکرون نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا۔

مڈغاسکر میں مظاہرے 25 ستمبر کو پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف شروع ہوئے، جو جلد ہی بدعنوانی اور خراب طرزِ حکمرانی کے خلاف عوامی بغاوت میں تبدیل ہو گئے۔ دارالحکومت انتاناناریوو میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے، جب فوجی یونٹ "کیپسیٹ” نے اعلان کیا کہ وہ عوام پر گولی نہیں چلائے گا اور ان کے ساتھ شامل ہو گیا۔ بعد ازاں، ژنڈرمری کے اہلکاروں نے بھی مظاہرین کا ساتھ دے دیا۔

سینیٹ نے عوامی دباؤ کے باعث صدر کی برطرفی کا اعلان کر دیا ہے، اور آئین کے مطابق سینیٹ کے سربراہ ژاں آندرے ندرمنجاری کو عبوری صدر مقرر کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق، حالیہ جھڑپوں میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تقریباً تین کروڑ آبادی والے اس ملک کی نصف سے زیادہ آبادی 20 سال سے کم عمر ہے، جب کہ تین چوتھائی لوگ غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق، 1960 میں آزادی کے بعد سے اب تک مڈغاسکر کی فی کس آمدنی میں 45 فیصد کمی آچکی ہے۔ ملک ونیلا، نکل، کوبالٹ، ٹیکسٹائل، اور جھینگوں کی برآمدات کے لیے مشہور ہے۔ ملک چھوڑنے سے قبل صدر راجویلینا نے متعدد افراد کو معاف کیا، جن میں دو فرانسیسی شہری بھی شامل تھے جو 2021 کی ناکام بغاوت کے مقدمے میں سزا یافتہ تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.