ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بالغ افراد روزانہ تقریباً اٹھہتر ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات سانس کے ذریعے اپنے جسم میں لے رہے ہیں، جو پہلے کے اندازوں سے سو گنا زیادہ ہیں۔ یونیورسٹی آف ٹولوز کے محققین نے گھروں اور گاڑیوں کی فضا کا تجزیہ کیا جہاں گاڑیوں میں ذرات کی مقدار سب سے زیادہ پائی گئی۔ زیادہ تر ذرات اتنے چھوٹے تھے کہ وہ پھیپھڑوں کی گہرائی تک پہنچ سکتے ہیں اور یہ صحت کے لیے خطرناک ہیں، کیونکہ یہ آکسیڈیٹو تناؤ، مدافعتی نظام کی کمزوری اور اعضا کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ محققین نے حکومتوں سے کہا ہے کہ اس مسئلے پر فوری توجہ دیں کیونکہ مائیکرو پلاسٹک اب ماحولیاتی نہیں بلکہ صحت کا سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔
