وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر نظام میں اصلاحات سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ نے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں فوری طور پر ریڈ اور بلیو کوڈ ایمرجنسی سسٹم نافذ کرنے کی ہدایت کی، اور واضح طور پر حکم دیا کہ یہ نظام آئندہ 48 گھنٹوں کے اندر فعال ہونا چاہیے تاکہ ہنگامی صورتحال میں بروقت طبی امداد یقینی بنائی جا سکے۔
اجلاس میں سی ایم ہیلتھ ویجیلنس اسکواڈ کے قیام کی اصولی منظوری بھی دی گئی، جو تمام سرکاری ہسپتالوں میں وزیراعلیٰ کی ہدایات پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔
وزیراعلیٰ نے صوبے کے تمام ٹیچنگ اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں بچوں اور بالغ مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی اور کہا کہ
"کوئی مریض محض دل کے علاج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے جان نہ گنوائے۔”
انہوں نے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں کنسلٹنٹس اور ہارٹ سرجنز کی موجودگی کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ
"مریضوں کو علاج کے لیے دوسرے شہروں کا رخ کرنا پڑے، یہ سراسر ناانصافی ہے، اب ایسا نہیں ہوگا۔”
اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے تمام ضلعی ہسپتالوں سے اسپیشلسٹس کی درکار فہرست طلب کر لی ہے۔ صفائی اور پارکنگ سے متعلق آؤٹ سورس سروسز کا بھی باقاعدہ آڈٹ کرانے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ عوام کو معیاری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔