اسلام آباد: سال 2025 کی دوسری قومی انسداد پولیو مہم (21 تک 27 اپریل) کے دوران ویکسین سے انکار کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہوئے۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پولیو مہم میں ویکسین سے انکار کے 60906 کیسز رپورٹ ہوئے، ویکسی نیشن سے انکاری بیشتر والدین کا تعلق سندھ سے ہے جہاں 39073 کیسز سامنے آئے۔
کراچی میں 37 ہزار سے زائد والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔
بلوچستان میں پولیو ویکسین سے انکار کے 3500 سے زائد کیسزرپورٹ ہوئے، خیبر پختونخوا میں صفر اعشاریہ 4 فیصد جبکہ پنجاب اور اسلام آباد سے بھی انکار کے کیسز سامنے آئے۔
19 مئی کو وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال سے گیٹس فاؤنڈیشن کے صدر برائے گلوبل ڈیولپمنٹ ڈاکٹر کرس ایلس نے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلیے گیٹس فاؤنڈیشن کی خدمات کو سراہا تھا۔
ملاقات میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا گیا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیو کے خاتمے کیلیے یکسو ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے ڈاکٹر کرس ایلس کو بتایا تھا کہ اعلیٰ معیار کی مہمات اور کمیونٹی کے تعاون کی بدولت حالیہ مہم میں ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی آئی ہے اور رواں سال کے اختتام تک پولیو کے مکمل خاتمے کیلیے ہم پر عزم ہیں۔
ڈاکٹر کرس ایلس نے انسداد پولیو اقدامات کو سراہا اور 2025 میں ہدف کے حصول کی امید ظاہر کی۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس موقع پر کہا تھا کہ پولیو خاتمے کی مہم کیلیے مکمل معاونت اور وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پولیو کے خاتمے کیلیے قریبی تعاون جاری ہے، دونوں ممالک میں بہ یک وقت پولیو مہمات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ فروری اور اپریل میں قومی انسداد پولیو مہمات کامیابی سے مکمل کی گئیں، اور اب ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز 26 مئی سے کیا جا رہا ہے، جس کے دوران 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
