مآدھوری: جوانی کا عشق اور بڑھاپا۔۔۔
مسکراتی اور بولتی آنکھیں،وہ ہنسی، وہ ادا، وہ جھلک۔۔وہ لچک جس نے نوّے کی دہائی میں لاکھوں کروڑوں دلوں پر راج کیا آہستہ آہستہ دھندلی ہونے لگی ہے۔جس کے ایک "اک دو تین…” پر کتنے ہی من چلے مچل اتھے، اور "چولی کے پیچھے کیا ہے” دیکھنے کے لئے دل بے قابو ہو گئے۔
"ہم آپ کے ہیں کون” میں چھوٹی سی شرارت کے ساتھ سلمان خان کو دیکھتی تو ایسا لگتا تھا جیسے ساری دنیا تھم گئی ہو۔ "دھک دھک کرنے لگا” صرف ایک گانا نہیں تھا، بلکہ ہم جیسے دیوانوں کے دل کی حالت کا اعلان تھا۔ اُس کی مسکراہٹ میں جو جادو تھا، وہ کسی وظیفے سے کم نہ تھا — تھوڑی شرمیلی،تھوڑی نٹ کٹھ۔
مگر۔۔۔۔وقت اپنی خاموش چال چل چکا ہے۔2025کی مادھوری وہ نہیں رہی جس کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے وقت بھی تھم جاتا تھا۔ اب وہ کسی شو میں نظر آتی ہیں، تو میک اپ کے پیچھے چھپی چہرے کی جھریاں دکھائی دیتی ہے۔
وہ اب بھی خوبصورت ہے، پر وہ جادو، وہ نشہ… ماضی کا قصہ لگتا ہے۔ دل ماننے کو تیار نہیں، پر آنکھیں حقیقت کو چھپا نہیں سکتیں۔
حالیہ کسی ایوارڈ شو میں "چنے کے کھیت میں کی دھن پر مڑ کے مسکرائیں، تو ایک لمحے کو چار سو چالیس واٹ کا کرنٹ لگا۔ لیکن پھر نظر تھکے قدموں پر پڑی تو دل ڈھول گیا کہ اب وہ ڈھولا رے ڈھولا والا ردھم نہیں، آنکھیں بھی اب کچھ تھکی تھکی سی لگتی ہیں۔ جیسے وہ خود بھی جانتی ہوں کہ وقت گزر چکا ہے۔
مادھوری کی ہر فلم، ہر سین، ہر گانے کے پیچھے ہزاروں کہانیاں ہیں
"دیوداس” کی چندر مُکھی ہو یا "بیٹا” کی انورادھا، مادھوری نے ہر روپ میں دلوں کو چرایا۔ "کہیں نرم لہجہ،کہیں شوخ ادا
پر اب… دل تھوڑا اداس ہے۔ نہ تم وہ پرانی مادھوری ہو، نہ ہم وہ پرانے دیوانے۔پھر بھی، جب یوٹیوب پر گانا چلتا ہے، اور تم "مار ڈالا” پر تھرکتی ہو، تو دل بے اختیار کہہ اٹھتا ہے۔بس اک صنم چاہیے عاشقی کے لئے”۔اب چاہے بڑھتی عمر کے آثار ہوں، یا وقت کا زنگ — عشق تو ہمیشہ جوان رہتا ہے۔
تم اب بھی خوبصورت ہو… مگر ہم وہ پرانا جادو ڈھونڈ رہے ہیں، جو تمہارے چہرے پر نہیں، ہمارے دل میں تھا۔
