sui northern 1

سپریم کورٹ نے ریپ کیس کو رضا مندی سے زنا کیس میں تبدیل کر دیا

سپریم کورٹ نے ریپ کیس کو رضا مندی سے زنا کیس میں تبدیل کر دیا

0
Social Wallet protection 2

سپریم کورٹ نے ایک متنازعہ فیصلے میں کہا ہے کہ زیر بحث کیس میں زبردستی ریپ نہیں بلکہ رضامندی سے زنا (فورنیکیشن) کا معاملہ ہے۔ جسٹس شہزاد خان سمیت تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ دیا، جبکہ جسٹس صلاح الدین پنہوار نے اختلاف کیا۔

sui northern 2

عدالت نے ملزم کی 20 سال کی سزا ختم کر کے 5 سال قید بامشقت کر دی ہے، اور جرمانہ 5 لاکھ روپے سے کم کر کے 10 ہزار روپے کر دیا ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید دو ماہ قید کا حکم دیا گیا ہے۔

’اپنی چھت اپنا گھر پروگرام‘، بلاسود قرض سے مستفید افراد کیلیے سہولیات میں مزید اضافہ

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بھکر میں 2015 میں درج ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے الزام لگایا تھا کہ صبح ساڑھے پانچ بجے جنگل میں پستول کے زور پر زیادتی کی گئی۔ تاہم عدالت نے نوٹ کیا کہ ایف آئی آر واقعے کے تقریباً 7 ماہ بعد درج کی گئی تھی، مدعیہ نے کوئی مزاحمت نہیں کی، میڈیکل رپورٹ میں تشدد کے نشانات نہیں تھے، اور اس نے واقعے کے وقت شور نہیں مچایا۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ رضامندی سے زنا قرار دینے پر مدعیہ بھی ملزمہ بنتی ہے، لیکن چونکہ اس کے خلاف چالان نہیں ہوا، اس لیے اسے سزا نہیں دی جا سکتی۔

اس فیصلے پر سماجی حلقوں میں بحث جاری ہے، جہاں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے مقدمات میں ثبوت کے معیار کو مشکل بنا سکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.