جہانگیر ترین کی پی پی میں شمولیت سے متعلق پھر ہاں ہی سمجھیں، ندیم افضل چن

0

اسلام آباد – پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے اشارہ دیا ہے کہ جہانگیر ترین آئندہ دنوں میں پیپلز پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی کے ساتھ کھیل نہیں کھیلتی، لیکن جب کوئی مشکل میں ہوتا ہے تو اکثر جمہوریت کے پردے کے پیچھے پناہ لیتا ہے، اور ایسے میں پارٹی کی مدد درکار ہو جاتی ہے۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کئی لوگ پیپلز پارٹی میں شمولیت کے خواہشمند ہیں، تاہم موجودہ حکومت کی طرف سے اختیار کیے گئے ہتھکنڈے ان افراد کو پارٹی میں شامل ہونے سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر جہانگیر ترین پیپلز پارٹی میں شامل ہوتے ہیں تو ان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ ان کے بقول جہانگیر ترین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ سیاست کریں گے تو مخدوم احمد محمود کے ساتھ کریں گے، جو کہ پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر اور سینئر رہنما ہیں۔ اس حوالے سے چن نے کہا کہ یہ بات دراصل پیپلز پارٹی میں شمولیت کی طرف ایک واضح اشارہ ہے۔

ندیم افضل چن نے پیپلز پارٹی کی جدوجہد اور قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی شخص جمہوریت کے نام پر اقتدار کے مزے لیتا ہے تو اسے پیپلز پارٹی میں خامیاں نظر آتی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ جمہوریت کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں اسی پارٹی نے دی ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بے نظیر بھٹو کو مچھ جیل میں قید رکھا گیا، جہاں بجلی تک نہیں تھی، ان کے شوہر نے گیارہ سال جیل میں گزارے اور ان کے بچوں نے جلاوطنی اور بے یقینی کا سامنا کیا، اس کے باوجود انہوں نے عوامی جدوجہد جاری رکھی۔

عمران خان کے حوالے سے سوال پر ندیم افضل چن نے کہا کہ جیل کسی کے لیے بھی آسان نہیں ہوتی، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے پہلی ملاقات کے وقت ہی انہیں جیل اصلاحات پر توجہ دینے کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج جمہوریت کے چیمپئن بنے بیٹھے ہیں، وہی ماضی میں اسمبلی سے استعفوں کا مطالبہ کر رہے تھے، جبکہ پیپلز پارٹی نے آئینی راستہ اختیار کرنے کی بات کی اور پی ڈی ایم بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اگرچہ بعد میں پارٹی کو اس اتحاد سے علیحدہ ہونا پڑا۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ آج بھی پیپلز پارٹی کو سازگار ماحول فراہم نہیں کیا جا رہا اور حکومت کی طرف سے پارٹی کو پنجاب میں سیاسی اسپیس نہیں دیا جا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اس حوالے سے باقاعدہ مطالبہ کیا ہے کہ اسے پنجاب میں اپنا کردار ادا کرنے دیا جائے۔

ندیم افضل چن نے زور دیا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی نظام کامیابی سے نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب نواز شریف کے خلاف دھرنے دیے گئے تو پیپلز پارٹی نے جمہوری نظام کے دفاع میں ساتھ دیا۔ ان کے مطابق پارٹی ہمیشہ نظام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جو لوگ نظام سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، وہ اب تک بچے ہوئے ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کا بھرپور دفاع کیا اور پارٹی یہی چاہتی ہے کہ ملک میں جمہوریت اور نظام مسلسل چلتا رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.