سندھ کی ساحلی پٹی پر طوفان کا خدشہ، الرٹ جاری
ہواؤں کا سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل تک پہنچ سکتا ہے

کراچی(نیوزڈیسک)محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) نے صوبہ سندھ کی ساحلی پٹی پر طوفان کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل تک پہنچ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ ہواؤں کے اس دباؤ سے سائیکلون طوفان آنے کا خدشہ ہے جب کہ ہواؤں کے اس دباؤ کے وجہ سے سندھ کے علاقوں تھر پارکر، بدین، حیدر آباد، کراچی سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔
ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سسٹم اس تمام صورتحال پر نظر رکھ رہا ہے۔چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے ممکنہ سمندری طوفان کے حوالے سے کہا کہ ڈیپ ڈپریشن کراچی کے جنوب مشرق میں 270 کلو میٹر دوری پر اور اب تک سسٹم خشکی پر موجود ہے۔
سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ان دنوں سمندر میں درجہ حرارت اور ماحول سازگار ہے، امکان ہے کہ کل یہ ڈیپ ڈپریشن سمندر میں داخل ہوگا، طوفان بننے کی صورت میں کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طوفان کے باعث سمندر میں طغیانی کا خدشہ ہے، طغیانی بڑھنے سے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری،مبارک ولیج میں آبادی میں پانی آسکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس طوفان کا نام اسنی رکھا گیا ہے، اسنی کے معنی بلند تر ہیں، اس طوفان کا نام پاکستان کی جانب سے تجویر کیا گیا ہے، اسنی طوفان کا دورانیہ کم لیکن شدت زیادہ ہوگی، چند گھنٹوں کے اس طوفان میں تیز ہوائیں چلیں گی، آندھی آئے گی۔پی ایم ڈی نے آج اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں، سندھ میں سب سے زیادہ تھرپارکر ضلع میں 347 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔
کراچی میں مجموعی طور پر 190 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس میں سرجانی ٹاؤن میں سب سے زیادہ 30 ملی میٹر بارش ہوئی۔ضلع میرپورخاص میں 143 ملی میٹر جبکہ حیدرآباد اور بدین میں بالترتیب 116 اور 112 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کی زیادہ سے زیادہ رفتار مسرور بیس (67 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور فیصل بیس (52 کلومیٹر فی گھنٹہ) پر ریکارڈ کی گئی۔پی ایم ڈی کی جانب سے کراچی میں 200 ملی میٹر اور سندھ کے دیگر شہروں میں 500 ملی میٹر تک بارش کی پیش گوئی نے حکام کو اربن فلڈنگ کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کے لیے ہائی الرٹ کردیا ہے۔