مافیاز سے ٹکرا چکا ہوں، مجھے آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے،وزیراعظم آزادکشمیر
نکیال (نمائندہ خصوصی)آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ نظریہ الحاق پاکستان میرے جسم میں خون بن کر دوڑتا ہے جس پر مجھے فخر ہے،مافیاز سے ٹکرا چکا ہوں مجھے آپ کی دعاؤں کی شدید ضرورت ہے ،انشاء اللہ کامیابی آپ کی ہوگی ،کامیابی عوام کی ہو گی،جب آپ حقوق کی بات کرتے ہیں تو فرائض پر بھی نظر رکھا رکھیں، اسی پر قومیں بنتی ہیں اور آگے بڑھتی ہیں،نحوست کا پاکیزگی سے بدل دیا ہے ترقی کا یہ سفر اب کوئی نہیں روک سکتا،سیاست پیشہ پیغمبری ہے اسے کاروبار بنا دیا گیا ہے،والہانہ استقبال پر اہلیان نکیال کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مشکور ہوں،کیال تا ندی براستہ کریلا متھانی روڈ،نکیال سے ڈبسی براستہ موہڑہ شریف،نکیال سے موہتہ گلی بذریعہ ندروٹ سڑکات اورڈگری کالج نکیال کیلیے ہال کا بھی اعلان کیا۔
وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار نکیال میں وزیر بحالیات جاوید اقبال بڈھانوی کی جانب سے منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوے کیا۔اس موقع پر موسٹ سینئر وزیر کرنل(ر) وقار احمد نور،میاں عبد الوحید،ملک ظفر،چوہدری اظہر صادق،چوہدری قاسم مجید،چوہدری نثار انصر ابدالی،اور چوہدری رشید بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ اہلیان نکیال آپ کی محبتوں اور شاندار استقبال پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں،میری حکومت کو چودہ ماہ سے زائد ہو گئے ہیں عزت اور ذلت کے فیصلے خالصتا مالک الملک کے قبضے میں ہیں۔
ہم شیکسپیئر کے ڈرامے کی پتلیاں ہیں جو اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔سیاست کو پشہ پیغمبری کے بجائے کاروبار بنا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جو دانہ بچ گیا ہے اس پر اللہ پاک کی خاص رحمت ہے نکیال کے لوگو اپ کا لیڈر بھی امانتدار شخص ہے۔انہوں نے کہاکہ جیسا قوموں کا مزاج ویسا ہی حکمران میسر ہوتا ہے،آپ کا رہنماء آپ کے ساتھ بیٹھے پر فخر محسوس کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جب اقتدار سنبھالا جو بے پناہ تباہی اور شکست وریخت کو سامنے دیکھا اور سوچا یہ حکمرانی مجھ پر آئی کو بھی اقتدار میں آیا تو سوچا یہ میرے پاس کیوں آیا۔قاضی القضاء،امام وقت اور حکمران وقت پر دوہری ذہن داریاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقتدار کو ٹبر قبیلے پالنے کیلیے استعمال کیا تو پھر نزاع کی سختیاں اگر مخلوق خدا کی خدمت کی جو کامیابی ہی کامیابی۔
انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کی پاک ساعتوں میں اقتدار ملا جو لاگ مجھے جانتے ہیں وہ جانتے ہیں میں کیسا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اقتدار اللہ پاک کی عطا ہے وہی جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے پارلیمان نے 48 ووٹ دئیے ۔انہوں نے کہاکہ جب اقتدار ملا تو سر سجدے میں رکھ کر ایک ہی دعا کی کہ مجھے چھ مہینے کا وقت دینا،لوگوں کا اس نظام پر اعتبار اٹھ گیا تھا اللہ پاک نے مجھے توفیق دی کہ خالصتا اللہ پاک کی رضا کیلیے مخلوق خدا کی خدمت کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جتنی میری حکومت گرانے کیلیے کوششیں کی گئیں اتنی اگر تحریک آزادی کیلیے وقف کی ہوتیں تو کامیابی مل گئی ہوتی۔انہوں نے کہاکہ جب مافیا ز پر ہاتھ ڈالا ٹیکس چوروں پر ہتھ ڈالا تو نظام ایک دفعہ ہل کر رہ گیا سارے مافیاز میرے خلاف ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ اسوقت آزادکشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں تین روپے یونٹ بجلی ہے یہ سب پاکستان کی وجہ سے ہے شکریہ پاکستان شکریہ پاکستان۔
انہوں نے کہا کہ حقوق و فرائض ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔اپ کو اگر حقوق چاہیں تو آپ کو فرض بھی اد کرنا ہو گا۔آزادکشمیرمیں جتنی محرومیاں ہیں ان کیلیے دستیاب وسائل کی ضرورت ہے،مضبوط اور مستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کا ضامن ہے۔گندم پنجاب میں اگتی ہے کیا وہاں آٹا ہزار روپے ہے بجلی تربیلا ڈیم سے ہوتی ہے کیا وہاں یونٹ تین روپے ہے یہ ریاست پاکستان کی کشمیریوں سے محبت کا لازوال مظاہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نظریات کی بات کریں کغو گوئی ور دروغ گوئی نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ الحاق پاکستان کا نظریہ مجرے جسم میں خون بن کر دوڑتا ہے اور مجھے اس پر فخر ہے،ہماری جائیدادیں کہاں ہیں پاکستان میں ہمارے بچے بچیاں پڑھنے کہاں جاتے ہیں پاکستان میں ہماری روح جسم و جان ایک ہے۔موجودہ حکومت اس حوالے سے کسی نظریاتی تخریب کاری کی اجازت نہیں دے گی،اصلاح نائب قاصد معطل کرنے سے نہیں ہو گی یہ وزیراعظم سے شروع ہوگی،پچاس ساٹھ صوابدیدی ہوسٹیں ختم کردیں،حکمران کی عیاشیوں کیلیے عوام کے ٹیکس کا پیسہ خرچ نہیں ہو گا میرے ساتھ ڈائری اٹھانے والوں کی کوئی بھیڑ نہیں ہے ریاست کا پیسہ ریاست کے عوام پر خرچ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں بچت کی ہے آپ کے ٹیکس کا پیسہ بچا رہ ہوں،ہمیں تفاوت کو ختم کرنا ہے صاحب حیثیت اور غریب میں فرق کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ معاشرے ایسے زندہ نہیں رہتے ہمیں انصاف قائم کرنا ہوگا،بیت المال صرف غریبوں کیلیے قائم کیا گیا تھا،آپ ذی شعور ہیں اس فرق کو سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ قول دے دیا تھا معاہدہ پر عمل کر دیا جو قیمت دینی پڑی دینگے آنے والے دنوں میں سب نے سوچنا ہے اس ملک کو آگے بڑھانا صرف میرا کام نہیں ہے ہمیں آپ کی حمایت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بوسیدہ نظام اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تنخواہ پوری لینی ہے مگر جب کہا جاتا ہے 8 بجے آو اور 2 بجے جاؤ تو تکلیف ہوتی ہے،سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے فرائض پورے کرنے ہیں۔اللہ کو حاضر ناظر جان کر حلف اٹھایا کے ریاست کے وسائل غریبوں کیلیے ہے صاحب حیثیت لوگوں کیلیے نہیں،پی ایس سی میں صاف لوگوں کو لایا ہوں میرا جو بیٹا اور بیٹی میرٹ پر آئے گا اسے گھر نوکری کا لیٹر ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جتنے ممبر بنائے ممبر بننے تک انہیں پتہ نہیں تھا کہ وہ ممبر لگ رہے ہیں اس سے اشرافیہ کی موت ہو گئی اب نکمی اولادوں کو بھارتی کروانے کا وقت گیا،نظام کی اصلاح کی ہے اس کی سرجری کی ہے کیونکہ اگر یہ نہ کی جاتی تو یہ کینسر سب کو لے کر مرے گا۔انہوں نے کہا کہ سپاسناموں کی بھرمار تھی اتنے وسائل نہیں تھے جتنے مطالبات تھے،معاشرے اپنی بقاء کی جنگ اصول سے کرتی ہیں،محکمہ شاہرات میں ایک ٹیندرنگ کے ذریعے اشتہار دئیے،بڑی رکاوٹ آئی مگر میں ڈٹ گیا اب ای ٹیندرنگ ہوگی اس سے سوا تین ارب روپے بچے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر شاہرات کی کی دیانت کی گواہی سب دیتے ہیں سیکرٹری کی بھی دیتے ہیں،اگر یہ بددیانت ہوتے تو نظام میں اصلاح نہیں ہوتی،ان لینڈ ریونیو کا خود وزیر ہوں اعداوشمار دیکھیے ہم نے کیا اضافہ کیا ہے سستا آٹا اور سستی بجلی دینی ہے اور اگر حکومت 71 ارب کی مقروض ہو گی تو کہاں کی ترقی۔انہوں نے کہا کہ اللہ پاک کی رحمت ہے والدہ محترمہ کی دعا ہے اس چودہ ماہ میں کوئی مجھ پر یا میرے کسی وزیر پر کرپشن کا الزام نہیں لگا سکا۔
انہوں نے کہ مسائل بڑھ رہے ہیں وسائل کم ہو رہے ہیں،تفریق دور کرنا ہوگی جب مافیاز سے ٹیکسز کا مطالبہ کریں گے مافیاز کی سرگرمیاں بڑھیں گی انشائاللہ پوری طاقت سے مافیاز سے ٹکراؤں گا میرے عوام کو کوئی صحت مند اور توانا زندگی سے دور نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ ریاست کو چلانے کیلیے ریاست کو ٹیکس فری کر دیا جائے اور معیار ہم سوئزر لینڈ والا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کے نام پر حرام خوروں نے اپنی جیبیں بھری ہیں،جب لوگوں کو ریاست پر یقین ہو گا تو لوگ ٹیکس دیں گے۔ہمارے پاس واٹر گولڈ ہے اسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے اگر ہم اس میدان میں ترقی کریں تو آزادکشمیر کے عوام کو دو سو یونٹ فری بھی دی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت میں ترقی کر کے ہم ہوٹل انڈسٹری،رینٹ انڈسٹری کو ترقی دے سکتے ہیں بیرون ملک سرمایہ گروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے،انشاء اللہ دنیا میں یہ بات پہنچ رہی ہے کہ ریاست میں ایک ایسی حکومت موجود ہے جو سرمایہ کاروں کے پیسے پر نظر نہیں رکھتی،ریاست میں جو ایک ارب کی سرمایہ کاری کریگا اسے وزیراعظم کا پروٹوکول دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دس ارب کی لاگت سے انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا۔اس کے لئے مجھے بہت محنت کرنا پڑی،ہمارے کئی ایسے گھر ہیں جہاں زلزلے کے معذور سسکتی زندگی گزار رہے ہیں،بیواییں،طلاق یافتہ،بزرگوں اور معذوروں کیلیے اور ٹرانس جینڈر کیلیے یہ فنڈ قائم کیا,یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کی دیکھ بھال کرے،یہ خالصتا غیر سیاسی بنیادوں پر سب کو ان کی عزت نفس مجروح کئے بغیر ملے گی۔
انٹرنیشنل ڈونرز کی طرف سے کہا گیا ہے اگر یہ صیحیح استعمال ہوا تو اس میں 20 ارب کا اضافہ کر دیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہی ہمارے نظام زکوتہ کے ساتھ ہے ایک بھیڑ ہے زکوتہ کے حوالے سے واضح مردوں اب کسی کو اس کی تنخواہ نہیں ملے گی بغیر تنخواہ کام کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ تخریب کے بغیر تعمیر ممکن نہیں ہے،نحوست کو پاکیزگی سے دور کریں گے،آزادکشمیر کا نوجوان بیدار ہے جہاں سوشل میڈیا نے نظام کو خراب کیا ہے،سرکاری گاڑیوں کی تصاویر لگ گئیں تو کہرام مچا میں کہتا ہوں دو بجے کے بعد گاڑی استعمال نہ کرو کوئی تصویر نہیں کھینچے گا،آپ لوگوں کو بھی اپنا خیال کرنا ہو گا ایک دور میں گھر کی عزت پگ سے تھی اب کیا ہے جس کے پاس فورچیونر ہے اصلاح اجتماعی توبہ سے ممکن ہے اس کی اصلاح کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بھلائی کی طرف آنا چاہیے خیر کی بات کرنی چاہیے،جاوید بڈھانوی کو یقین دلاتا ہوں جتنے وسائل میسر ہوئے آپ کے علاقے کیلیے حاضر کرونگا،نکیال تا ندی براستہ کریلا متھانی روڈ کا اعلان،نکیال سے ڈبسی براستہ موہتہ شریف،نکیال سے موہڑہ شریف گلی بذریعہ ندروٹ کا اعلان کرنا ہوں،ڈگری کالج نکیال کیلیے ہال کا اعلان کرتا ہوں،اداروں کی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں آپ کے وزیر اعلان کریں گے۔