مجھ پر ایسا کوئی دباؤ نہیں جسے میں فیس نہ کر سکوں،چیئرمین احتساب بیورو آزاد کشمیر
مظفرآباد(راجہ شعیب محمود سے)چیئرمین آزاد جموں وکشمیر احتساب بیورو مشتاق احمد جنجوعہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم وزراء کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے اگر ان کے خلاف مکمل ثبوت فراہم کیے جائیں۔ایف آئی آر درج کرنے کے حوالہ سے صدر ریاست کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں تاہم جب تک وہ عہدہ پر موجود ہیں اس وقت تک ان کو استثنیٰ حاصل ہے۔
آزاد جموں وکشمیر ایکٹ میں آنے والی ترامیم کے بعد احتساب کا عمل میں بے لاگ ہو گا میں ذاتی طور پر سوموٹو کے خلاف ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیلی ڈیسٹیشن کے بیورو چیف راجہ شعیب محمود کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے احتساب کا عمل ادارے سے شروع کیا ہے یہ کہنا تو آسان ہے کہ احتساب گھر سے شروع ہونا چاہیے لیکن ہم نے گھر سے ہی شروع کیا ہے انہوں نے کہا کہ مجھ پر ایسا کوئی دباؤ نہیں جسے میں فیس نہ کر سکوں دباؤ آنا فطری بات ہے لیکن جب تک اس عہدہ پر ہوں بے لاگ احتساب ہو گا انہوں نے کہا کہ احتساب ایکٹ میں موجودہ ترامیم وقت کا تقاضا تھا اب حکومت بھی ریفرنس بھیج رہی ہے سیکرٹری حکومت کو اپنے محکمہ کے ریفرنس بھیجنے کا اختیار حاصل ہو گیا ہے وزراء یا سیکرٹری کے حوالہ سے اختیار حکومت کا ہے انہوں نے کہا کہ آزاد جموں وکشمیر احتساب بیورو کے پاس مائرین کی کمی ہے جس کے لیے مائرین کی خدمات حاصل کریں گے اور نئے لوگوں کو تربیت کیلئے نیب کے پاس بھیجیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں سینکڑوں کے حساب سے کیس داخل دفتر کیے گئے ان مقدمات کو دوبارہ کھول رہے ہیں ادارے میں غیر ضروری طور پر بھرتی کی گئی جن کو فارغ کر دیا گیا ہے اور 13اضافی گاڑیاں استعمال کی جا رہی تھیں جنہیں ٹرانسپورٹ پول میں واپس بھیج دیا گیا ہے جس سے ادارے کا لاکھوں روپے ماہانہ کی بچت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام آگے بڑھئیں جہاں بھی کرپشن دیکھیں ایک درخواست پر احتساب بیورو کارروائی کرے گا۔