اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) کے جامع بزنس پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایس ایم ایز سیکٹر کی ترقی، اداروں کی فارملائزیشن اور معیشت میں ان کے کردار کو مزید مؤثر بنانے سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
لاہور سے واپسی پر سہیل آفریدی نے مریم نواز کو خط لکھ دیا
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا کہ ایس ایم ایز بزنس پلان تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مکمل پیکیج کی صورت میں تیار کیا گیا ہے، جو وزیراعظم شہباز شریف کے ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے کے وژن کو عملی شکل دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بزنس پلان کے ذریعے اداروں کی باقاعدہ رجسٹریشن کو فروغ ملے گا اور پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں ایس ایم ایز سیکٹر میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، تاہم موسمیاتی تبدیلی اور کم پیداوار جیسے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے بزنس پلان میں خصوصی حکمت عملی شامل کی گئی ہے، وزیراعظم کی براہ راست نگرانی میں حکومت ایس ایم ایز کی ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہے۔
ہارون اختر خان نے بتایا کہ ایس ایم ایز بزنس پلان پر جامع پریزنٹیشن تیار کر لی گئی ہے جو جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بزنس پلان میں خواتین کی ایس ایم ایز میں شمولیت کے لیے خصوصی اقدامات شامل ہیں، کیونکہ وزیراعظم شہباز شریف خواتین کو ملکی معیشت کی اصل محرک قوت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بزنس پلان تین سالہ ہوگا اور اس پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا تاکہ ایس ایم ایز سیکٹر کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جا سکے اور ملکی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔