امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلم برادرہُڈ کی چند شاخوں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے کے عمل کی باضابطہ شروعات کر دی ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مسلم برادر ہُڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری شروع کرے۔
مکروہ چہرے بے نقاب ، سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف سرگرمیوں سے متعلق نئے انکشافات
ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تنظیم کے مختلف شعبوں کو فارن ٹیررسٹ آرگنائزیشن اور اسپیشلی ڈیزگنیٹڈ گلوبل ٹیررسٹ کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے عملی اقدامات کا آغاز کریں۔ اس حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روبیو اور بیسنٹ امریکی اٹارنی جنرل اور ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کے ساتھ مل کر ایک جائزہ رپورٹ تیار کریں جس میں یہ تعین کیا جائے گا کہ لبنان، مصر اور اردن میں سرگرم مسلم برادر ہُڈ کے کسی ونگ کو باضابطہ دہشت گرد قرار دیا جانا چاہیے یا نہیں۔
وائٹ ہاؤس نے ایک فیکٹ شیٹ بھی جاری کی ہے جس میں اس عمل کو آگے بڑھانے کے طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم برادر ہُڈ مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کی مہم کو فروغ دیتا ہے اور ساتھ ہی خطے میں امریکی مفادات اور اتحادیوں کے خلاف سرگرمیوں کو تقویت پہنچاتا ہے۔
اس سے قبل امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ایک متنازع اقدام کے تحت مسلم برادر ہُڈ اور کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نامی دو بڑی مسلم تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔