ٹرانس پیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعظم پاکستان سے پورٹ قاسم اتھارٹی کے 60 ارب روپے کے ڈریجنگ ٹھیکے کے معاملے میں فوری مداخلت کی درخواست کی ہے۔
تنظیم کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی اور نئے قائم ہونے والے ادارے نیشنل ڈریجنگ اینڈ میرین سروسز ملکر بغیر ٹینڈر کے یہ بڑا ٹھیکہ کسی نجی کمپنی کو دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ عمل پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
عمان نے ہنرمند افراد کے لیے نیا ثقافتی ویزا متعارف کرا دیا
شکایت میں بتایا گیا ہے کہ اس ٹھیکے کو جائز بنانے کے لیے وزیراعظم کے فوری اقدامات کے احکامات کا غلط حوالہ دیا جا رہا ہے۔
ٹرانس پیرنسی نے اپنے جائزے میں کہا ہے کہ یہ ٹھیکہ پہلی بار 2008 میں 10 ارب روپے میں ٹینڈر کے لیے پیش کیا گیا تھا، لیکن اب اس کی لاگت 60 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ بغیر ٹینڈر کے یہ ٹھیکہ دینے سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔
ٹرانس پیرنسی نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری انکوائری کا حکم دیں اور پورٹ قاسم اتھارٹی کو بین الاقوامی ٹینڈرز کے انعقاد کی ہدایت دیں۔