نئی دہلی: بھارتی سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں نے دہلی میں حالیہ دھماکے کو حکمران جماعت بی جے پی کا انتخابی فالس فلیگ قرار دے دیا ہے۔
27 ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے پی ٹی آئی سینیٹر کو پارٹی سے نکال دیا گیا
ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی جب بھی سیاسی بحران یا انتخابات میں دباؤ محسوس کرتی ہے، نئے ڈرامے اور دھماکوں کے ذریعے مخالفین اور خاص طور پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کرتی ہے۔
صحافی شالنی شکلہ نے بیان دیا کہ بہار کے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران بی جے پی سرکار کی کمزوری کے پیش نظر دھماکے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا گیا۔ صحافی روی نیر اور دیگر حلقوں نے بھی بتایا کہ مزید ایسے اقدامات متوقع ہیں تاکہ انتخابات میں جماعت کی پوزیشن مستحکم رہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے بھی بی جے پی پر سیاسی مفاد کے لیے فالس فلیگ آپریشن کے الزامات عائد کیے ہیں، جبکہ سابق آر ایس ایس رہنما یشونت شنڈے کے عدالتی حلفیہ بیان کا حوالہ بھی زیر بحث ہے۔
ابتدائی شواہد اور پولیس رپورٹ کے مطابق دھماکہ خودکش نہیں تھا اور حملے کو مقبوضہ کشمیر یا فرید آباد سے تعلق دینے والے اسلحے سے نہیں جوڑا گیا۔