اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دانش مندی سے فیصلے کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات تب ہی کیے جاتے ہیں جب پیش رفت کی امید ہو، بصورت دیگر یہ وقت کا ضیاع ثابت ہوتے ہیں۔
رمضان میں ڈرامے کیوں نہیں بناتے؛ ہدایتکار دانش نواز نے ایمان افروز وجہ بتادی
پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ فی الحال مذاکرات کے نکات پر بات نہیں کی جا سکتی، کیونکہ کچھ اعتراضات اٹھائے گئے ہیں، اس لیے تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم سے متعلق اگلے ہفتے تک کوئی واضح شکل سامنے آجائے گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بلاول بھٹو کو اظہارِ رائے کا پورا حق حاصل ہے، تاہم آئینی ترمیم سے متعلق حتمی فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی وفد استنبول روانہ ہو چکا ہے، جہاں کل مذاکرات کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان حکومت دانش مندی اور سنجیدگی سے فیصلے کرے گی تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔