ایمان و عقیدت سے مزین کارنامہ؛ ہاتھ سے لکھا ہوا دنیا کا سب سے بڑا قرآنِ پاک
ایمان و عقیدت سے مزین کارنامہ؛ ہاتھ سے لکھا ہوا دنیا کا سب سے بڑا قرآنِ پاک
استنبول: ترکیہ کے شہر استنبول میں عراق سے تعلق رکھنے والے معروف خطاط علی زمان نے دنیا کا سب سے بڑا ہاتھ سے لکھا ہوا قرآن پاک تیار کر کے ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا۔
55 سالہ علی زمان نے اس عظیم منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے عراق سے ترکیہ ہجرت کی اور چھ سال کی انتھک محنت کے بعد اسے پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔ ان کا یہ کام ایمان، عشقِ قرآن اور اسلامی فنِ خطاطی کا ایک بے مثال نمونہ قرار دیا جا رہا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان کیخلاف سماعت، جواب طلب
علی زمان نے ابتدا میں سنار کا پیشہ اپنایا تھا، تاہم روحانی میلان کے باعث 2013 میں انہوں نے خطاطی کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا۔ 2017 میں وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ استنبول منتقل ہوئے، جہاں سلطان مسجد کے ایک کمرے میں انہوں نے اس منصوبے پر کام شروع کیا۔
چھ سال کی مسلسل محنت کے بعد انہوں نے چار میٹر لمبے اور ڈیڑھ میٹر چوڑے صفحات پر مشتمل قرآن پاک ہاتھ سے لکھا۔ اس پورے عمل میں انہوں نے جدید آلات کے بجائے روایتی قلم استعمال کیا، جس سے ہر لفظ میں عقیدت اور خلوص جھلکتا ہے۔
یہ قرآن پاک اس سے قبل کے سب سے بڑے ہاتھ سے لکھے گئے نسخے سے بھی بڑا ہے، جس کی لمبائی 2.28 میٹر اور چوڑائی 1.55 میٹر تھی۔
علی زمان نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ان کے لیے یہ کام محض فن نہیں بلکہ عبادت ہے۔ ہر آیت لکھنے سے قبل وہ نیت کرتے تھے کہ یہ عمل صرف اللہ کی رضا کے لیے ہے۔
انہیں شام، ملائیشیا، عراق اور ترکیہ میں خطاطی کے کئی بین الاقوامی اعزازات مل چکے ہیں، جبکہ 2017 میں انہیں ترکیہ کے انٹرنیشنل Hilye-i Serif مقابلے میں صدر رجب طیب اردوان نے ایوارڈ سے نوازا۔
علی زمان کی خواہش ہے کہ یہ مقدس نسخہ ترکیہ ہی میں محفوظ رکھا جائے تاکہ آئندہ نسلیں اسلامی خطاطی، صبر اور عقیدت کی اس علامت سے فیض یاب ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں جب لوگ اس قرآن کو دیکھیں تو ان کے دلوں میں ایمان، محبت اور اخلاص کی لہر دوڑ جائے۔