متحدہ عرب امارات میں آزادانہ پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے خواہشمند افراد کے لیے دبئی میں فری لانس ویزا حاصل کرنے کا طریقہ کار اور شرائط واضح کر دی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فری لانس ویزا رکھنے والے افراد اپنی مرضی کے کلائنٹس کے لیے کام کر سکتے ہیں اور کسی کمپنی یا آجر کے ماتحت نہیں ہوتے۔ اس ویزا کے ذریعے بینک اکاؤنٹ کھولنا، رہائش ویزا حاصل کرنا اور دبئی کے کاروباری ماحول سے فائدہ اٹھانا ممکن ہے۔
ایڑی کی تکلیف سے نجات دلانے میں مددگار آسان طریقے
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرین ریزیڈینس ویزا کے لیے درخواست دہندگان سے بیچلرز ڈگری یا ڈپلومہ کے ساتھ پچھلے دو سال میں کم از کم تین لاکھ ساٹھ ہزار درہم سالانہ آمدنی یا مالی حیثیت کا ثبوت طلب کیا جا سکتا ہے۔
فری لانس پرمٹ کی لاگت مختلف فری زونز میں مختلف ہے جو عام طور پر 7,500 درہم سے شروع ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ویزا پروسیسنگ، میڈیکل ٹیسٹ اور ایمریٹس آئی ڈی کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ اگر درخواست بیرون ملک سے دی جائے تو فیس اور کارروائی کے مراحل مختلف ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فری لانس ویزا کے لیے درخواست دینے سے قبل یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ منتخب کردہ فری زون اس پیشے کے لیے اہل ہو۔ اس کے ساتھ درخواست دہندگان کو اپنی ڈگری، تجربہ سرٹیفکیٹ، پورٹ فولیو اور مالی دستاویزات پہلے سے تیار رکھنی چاہئیں تاکہ منظوری کے عمل میں تاخیر نہ ہو۔