sui northern 1

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

0
Social Wallet protection 2

اسلام آباد (24 اکتوبر 2025): سپریم کورٹ آف پاکستان نے گھریلو تشدد اور عورت کے نکاح ختم کرنے کے حق سے متعلق ایک اہم اور تاریخی فیصلہ سنایا ہے، جس میں پشاور ہائی کورٹ اور فیملی کورٹ کے سابقہ فیصلے کالعدم قرار دے دیے گئے ہیں۔

sui northern 2

جسٹس عائشہ ملک نے 17 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا جس میں کہا گیا کہ عدالت عورت کی مرضی کے بغیر خلع نہیں دے سکتی، جبکہ شوہر کی اجازت کے بغیر دوسری شادی تنسیخ نکاح کی جائز بنیاد ہے۔ فیصلے میں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ عدالتیں خواتین سے متعلق حساس معاملات میں محتاط زبان استعمال کریں۔

کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کیخلاف ایک اور مقدمے کا فیصلہ محفوظ

فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ نے "ظلم” کی جامع تعریف قانون میں طے نہیں کی، اس لیے عدالتوں کو اختیار حاصل ہے کہ وہ مختلف صورتوں میں ظلم کی پہچان کر کے انصاف فراہم کریں۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ ظلم صرف جسمانی تشدد تک محدود نہیں بلکہ ازدواجی زندگی میں نفسیاتی یا جذباتی اذیت بھی اتنی ہی سنگین ہے۔ ایسا رویہ جو عورت کی عزت اور سلامتی کے ساتھ گھر میں رہنے کو ناممکن بنا دے، ظلم کے زمرے میں آئے گا۔

عدالت نے قرار دیا کہ گالی گلوچ، جھوٹے الزامات، تحقیر آمیز رویہ اور ذہنی اذیت بھی ظلم کی صورتیں ہیں، چاہے جسمانی زخم موجود نہ ہوں۔ اگر کسی عورت کو ایسے طرزِ عمل سے مایوسی یا اعتماد کی کمی لاحق ہو جائے، تو یہ بھی ظلم کہلائے گا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ جب شوہر کا طرزِ عمل اتنا تکلیف دہ اور ناقابلِ برداشت ہو کہ ازدواجی زندگی جاری رکھنا ممکن نہ رہے، تو وہ صورت بھی ظلم تصور ہوگی۔ عدالت نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے معاہدوں اور بین الاقوامی اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جسمانی یا تحقیر آمیز سلوک عالمی سطح پر ممنوع ہے اور گھریلو تشدد کے متاثرہ فریق کو تحفظ فراہم کرنا لازم ہے۔

سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ، فیملی اور اپیلٹ کورٹ کے فیصلے، خلع، مہر اور نان و نفقہ سے متعلق ڈگریاں منسوخ کرتے ہوئے قرار دیا کہ چونکہ شوہر نے دوسری شادی کی تھی، اس لیے نکاح اسی بنیاد پر ختم کیا جاتا ہے اور بیوی کو اپنا مہر واپس کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.