ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا سمجھا جاتا ہے، مگر نئی تحقیق کے مطابق اسے چھوڑنے کی عادت کئی خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں میٹابولک سینڈروم کے خطرات نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں، جو کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، کولیسٹرول اور پیٹ کے گرد چربی کے اجتماع جیسے مسائل کو جنم دیتا ہے۔
تحقیق کے نتائج جرنل "نیوٹریشنز” میں شائع ہوئے جس میں نو مختلف مطالعات کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ ان رپورٹس میں ایک لاکھ 18 ہزار سے زائد افراد شامل تھے۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ ناشتہ چھوڑنے سے ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ شوگر اور توند نکلنے کا امکان بڑھ جاتا ہے، جبکہ جسم کی غذائی اجزا جذب کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔
لیسکو افسران کے غائب ہونے کا انکشاف
ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ عادت میٹابولک صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ناشتہ کرنے سے جسم کو ضروری توانائی ملتی ہے جو دن بھر کے دوران میٹابولزم کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
اس سے قبل اکتوبر 2025 میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ کرنے میں ہر گھنٹے کی تاخیر اگلی دہائی میں موت کے خطرے کو 10 فیصد تک بڑھا سکتی ہے۔ اسی طرح ایک اور تحقیق میں یہ انکشاف ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں امراضِ قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج سے قبل از وقت موت کا امکان 75 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ نتائج اس بات کی واضح نشاندہی کرتے ہیں کہ ناشتہ دل اور مجموعی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے، اور دن کا آغاز صحت مند ناشتہ کرنے سے ہی ہونا چاہیے۔