مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ امن منصوبے پر باضابطہ دستخط ہوگئے، جسے خطے میں برسوں سے جاری تصادم اور خونریزی کے بعد ایک اہم سفارتی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی کے ذریعے طے پانے والے معاہدے پر امیرِ قطر، مصری صدر اور امریکی صدر نے ایک پُروقار تقریب میں دستخط کیے۔
اسرائیل کا صدر ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے کا اعلان
یہ معاہدہ نہ صرف جنگ بندی کو مستقل بنانے کے لیے ہے بلکہ اس کا مقصد غزہ میں تعمیرِ نو، سیاسی استحکام اور انسانی امداد کے ایک پائیدار نظام کو یقینی بنانا بھی ہے۔
امریکی صدر نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے 20 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا تھا، جس پر چند روز قبل ہی حماس اور اسرائیل نے اتفاق کرتے ہوئے سیزفائر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت آج حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، جب کہ اسرائیل نے بھی متعدد فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا۔
اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے موقع پر امریکی صدر اسرائیل میں موجود تھے، جہاں سے وہ بعد میں مصر پہنچے اور شرم الشیخ میں امن معاہدے پر دستخط کیے۔