پاکستان اور افغانستان میں جنگ جاری ہے، یہ معاملہ دیکھنا ہوگا۔ ٹرمپ

پاکستان اور افغانستان میں جنگ جاری ہے، یہ معاملہ دیکھنا ہوگا۔ ٹرمپ

0

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ "جنگیں ختم کرنے میں ماہر” ہیں اور امن کے اقدامات پر نوبیل انعام حاصل کرنے کے خواہشمند نہیں، ان کا مقصد ایوارڈ نہیں بلکہ جانیں بچانا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، مشرقِ وسطیٰ کے دورے سے قبل ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان کے معاشی اقدامات نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ممکنہ جنگ کو روکنے میں مدد دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’غزہ کی جنگ ختم ہو چکی ہے، یہ میری صدارت کے دوران آٹھویں جنگ ہے جسے میں نے ختم کرایا۔‘‘

ٹرمپ نے بتایا کہ ان کا اسرائیل اور مصر کا دورہ جنگ بندی کو مضبوط بنانے، غزہ کی تعمیر نو کو آگے بڑھانے اور خطے میں امن کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’میں نے سنا ہے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ جاری ہے، مجھے واپس جا کر یہ معاملہ دیکھنا ہوگا۔ میں جنگیں ختم کرنے میں ماہر ہوں۔‘‘

امریکی صدر کے ان بیانات کے وقت پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ رات ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ’’بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری تنازعہ میں بھی میں نے کردار ادا کیا۔ اگر میرے پاس ٹیرف نہ ہوتے تو وہ جنگ کبھی ختم نہ ہوتی۔ میں نے کہا کہ اگر تم جنگ لڑو گے تو میں تم دونوں پر 200 فیصد ٹیرف لگا دوں گا، اور وہ مسئلہ 24 گھنٹوں میں ختم ہوگیا۔‘‘
افغان چوکی پر قبضہ کرنے والے پاک فوج کے جوان کا لہو گرما دینے والا پیغام وائرل
صدر ٹرمپ کے مطابق ان کی حکومت نے اب تک آٹھ بڑی جنگوں کو ختم کرایا ہے اور لاکھوں زندگیاں بچائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوبیل کمیٹی چاہے انعام دے یا نہ دے، ان کی کوششیں امن کے لیے جاری رہیں گی۔

ٹرمپ کا مشرقِ وسطیٰ کا موجودہ دورہ جنگ بندی کو مستحکم کرنے، اسرائیل و حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کی نگرانی اور غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر پیش رفت کے لیے ہے۔

امریکی صدر پہلے یروشلم جائیں گے، جہاں وہ اسرائیلی پارلیمان (کنیسٹ) سے خطاب کریں گے، بعد ازاں وہ شرم الشیخ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ امن سربراہی اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

اس اجلاس میں 20 سے زائد عالمی رہنما شریک ہوں گے، جہاں غزہ کی تعمیر نو اور خطے میں دیرپا امن کے لیے فریم ورک تیار کیا جائے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’’یہ مشرقِ وسطیٰ کو نئی شکل دینے اور اسرائیل و عرب ممالک کے درمیان فاصلے کم کرنے کا نایاب موقع ہے۔‘‘

Leave A Reply

Your email address will not be published.